چین کے شمال مغربی صوبے گانسو کے شہر لان ژو کے لان ژو نیو ایریا میں گانسو بوری ٹریفک ہیوی ایکوئپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی لمیٹڈ کی ورکشاپ کا منظر-(شِنہوا)
لیوبلیانا(شِنہوا) سلووینیا چین کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی دوستانہ اور تعمیری دو طرفہ تعلقات بڑھانا چاہتا ہے۔
سلووینیا کی قومی اسمبلی کی نائب صدر میراہوت نے گزشتہ ماہ چین کے مشرقی ساحلی شہر ننگبو میں چوتھی چین-وسطی و مشرقی یورپی ممالک کی نمائش اوراشیائے صرف کی بین الاقوامی نمائش میں شرکت کی۔
سوشل ڈیموکریٹس پارٹی کی نائب صدر میرا ہوت نے شِنہوا کو حالیہ انٹرویو میں کہا کہ اس طرح کی تقاریب میں شرکت سے مکالمے اور ٹھوس تعاون کے نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔
میرا ہوت نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات اور ثقافتی تبادلے نہایت اہم ہیں جبکہ سیاسی اعتماد بھی ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی سطح پر باہمی ہم آہنگی کے بغیر پائیدار معاشی یا ثقافتی تعلقات قائم کرنا انتہائی مشکل ہوگا۔
ہوت نے کہا کہ سلووینیا کی حکومت چین کو ایشیا میں اپنا سب سے اہم معاشی شراکت دار تسلیم کرتی ہے اور ایک چین کے اصول پر مکمل طور پر کاربند ہے۔
ہوت نے کہا ہم چین کو اپنی برآمدات بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کیا جائے تو آئندہ 5 سے 10 سال میں چین کو برآمدات 1ارب یورو (تقریباً 1.16 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ سکتی ہیں۔
میرا ہوت نے کہا کہ سلووینیا یورپ میں چین کے لئے بہترین داخلی مقام بن سکتا ہے جس کی وجہ وسطی اور جنوب مشرقی یورپ کے سنگم پر واقع اس کا جغرافیائی مقام، اس کی اعلیٰ معیار کی بنیادی شہری سہولیات اور تعلیم یافتہ افرادی قوت کی موجودگی ہے۔
