اتوار, اگست 17, 2025
تازہ ترینلاس اینجلس میں امیگریشن پالیسی کے خلاف مظاہرے، سیکڑوں افراد گرفتار

لاس اینجلس میں امیگریشن پالیسی کے خلاف مظاہرے، سیکڑوں افراد گرفتار

لاس اینجلس میں امیگریشن پالیسیوں کے خلاف مظاہروں کے دوران ہفتے سے اب تک تقریباً 400 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ عالمی میڈیا رپورٹس، بشمول بی بی سی نیوز کے مطابق گرفتار افراد میں 330 غیر دستاویزی تارکین وطن شامل ہیں، جبکہ 157 افراد کو پولیس پر حملہ اور مزاحمت کے الزامات میں حراست میں لیا گیا ہے۔

منگل کی رات شہر کے وسطی علاقوں میں کرفیو نافذ کیا گیا تھا، جس کے پہلے ہی روز پولیس نے منتشر نہ ہونے پر 203 افراد اور کرفیو کی خلاف ورزی کر نے پر17 افراد کو گرفتار کیا تھا۔ لاس اینجلس پولیس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق کرفیو منگل کی رات 8 بجے سے بدھ کی صبح 6 بجے تک نافذ کیا گیا ہے۔

لاس اینجلس کی میئر کیرن باس نے کہا کہ کرفیو پیر کی رات شہر کے وسط میں لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کے واقعات کے بعد لگایا گیا ہے، حالانکہ دن کے وقت ہونے والے مظاہرے مجموعی طور پر پرامن رہے ہیں۔

دوسری جانب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاستی قیادت کی مخالفت کے باوجود لاس اینجلس میں 4,000 نیشنل گارڈز اور تقریباً 700 ایکٹو ڈیوٹی میرینز تعینات کر دیے ہیں۔جبکہ کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم اور دیگر مقامی حکام نے اس اقدام پر تحفظات  کا اظہار کیا ہے۔

آن سکرین ٹیکسٹ:

لاس اینجلس میں امیگریشن پالیسیوں کے خلاف مظاہرے شدت اختیار کر گئے

پچھلے ہفتے سے اب تک 400 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لیا گیا

گرفتار افراد میں 330 غیر قانونی تارکین وطن شامل ہیں

157 افراد پولیس پر حملہ اور مزاحمت کے الزام میں زیرِ حراست

منگل کی رات شہر کے وسطی علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا

کرفیو کی خلاف ورزی پر 17 افراد گرفتار، منتشر نہ ہونے پر 203 زیرِ حراست

کرفیو منگل رات 8 سے بدھ صبح 6 بجے تک نافذ رہا

کرفیو لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کے واقعات کے بعد نافذ کیا گیا

لاس اینجلس، امریکا سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!