بدھ, ستمبر 3, 2025
تازہ ترینانقرہ میں کافی کی نئی روایت نے شہری طرزِ زندگی کا رخ...

انقرہ میں کافی کی نئی روایت نے شہری طرزِ زندگی کا رخ بدل دیا

ترکیہ کا دارالحکومت انقرہ جو کبھی روایتی ترک کافی کا مرکز سمجھا جاتا تھا اب مغربی طرز کے کیفوں، جدید کافی بنانے والے برانڈز اور نوجوان شوقین افراد کی بدولت ایک نئی کافی روایت سے روشناس ہو رہا ہے۔یہ روایت شہر کی کافی سے جڑی ثقافت میں ایسپریسو جیسے ذائقوں سے تازگی بھر رہی ہے۔

انقرہ بھر میں خاص طور پر وسطی علاقوں جیسا کہ قزیلائے میں جدید طرز کے کیفوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہےجو مقامی رہائشیوں کو نئے ذائقے اور منفرد تجربات فراہم کر رہے ہیں۔

صبح سویرے دفتر جانے والوں سے لے کر آدھی رات کے بعد کیپوچینو پینے والے شہریوں تک کافی کی روایت میں آنے والی تبدیلی نے انقرہ کی تفریحی زندگی کا انداز ہی بدل کر رکھ دیا ہے۔

جہاں کبھی چائے اور روایتی ترک کافی کا راج تھا آج انہی گلیوں میں فلیٹ وائٹ اور کولڈ برو جیسی جدید کافی پیش کرنے والے کیفے نظر آتے ہیں جو گرمیوں کی شدت کم کرنے کا نیا انداز بن چکے ہیں۔

یہ جدید کیفے نوجوان پیشہ ور افراد، طلبہ اور یہاں تک کہ ریٹائر افراد کی روزمرہ زندگی کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔ یہ کیفے صرف کافی کی فراہمی تک محدود نہیں بلکہ یہاں اس کے علاوہ بھی بہت کچھ پیش کیا جاتا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (ترک): احمد اردوغان، کافی کا شوقین

"جیسے جیسے کافی شاپس کی تعداد بڑھ رہی ہے صارفین کے لئے معیاری کافی تک رسائی آسان ہو گئی ہے۔ اس سے کافی کلچر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اگرچہ ترک روایت میں کافی کو پہلے ہی خاص مقام حاصل ہے تاہم نئے ذائقے ایک خوش آئند اضافہ ہیں۔”

کافی کلچر کی ترقی لوگوں کے طرزِ زندگی میں تبدیلی کو بھی اجاگر کر رہی ہے۔ آج کل کیفے صرف کافی پینے کی جگہ نہیں رہے بلکہ یہ مطالعے، آن لائن کام اور سماجی میل جول کے مراکز بھی بن چکے ہیں۔

کافی کلچر کا یہ نیا رجحان نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع بھی پیدا کر رہا ہے۔ یہ خاص طور پر ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ملک کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (ترک): ایرنائے ساگلام، باریستا

"کافی کلچر میں صرف نوجوان ہی نہیں بلکہ بڑی عمر کے لوگ بھی بڑی دلچسپی لے رہے ہیں۔ اس رجحان کی مقبولیت کے علاوہ یہ نوجوانوں کے لئے قیمتی روزگار کے مواقع بھی پیدا کر رہا ہے اور روزگار کی یہ مانگ مسلسل بڑھ رہی ہے۔ کافی بنانا ایک پُرلطف تجربہ ہے لیکن جب کوئی گاہک خوش ہو کر اسے پیتا ہے تو یہ لمحہ اور بھی زیادہ خوشگوار ہوتا ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 3 (ترک): احمد برہان دورموش، باریستا

"یہاں ایک متحرک کافی کلچر اُبھر رہا ہے ۔ یہ کلچر مختلف برانڈز کے اثر سے پروان چڑھ رہا ہے۔ ہمارے گاہک بہت ذوق والےہیں۔ وہ ہماری کافی میں ذرا سی تبدیلی کو فوراً بھانپ لیتے ہیں جیسے اس کی تیزابیت یا ذائقے کی نوعیت۔ پھر وہ  اس پر گفتگو بھی کرتے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ کافی کے بارے میں ان کی دلچسپی اور سمجھ بوجھ بڑھ رہی ہے۔ استنبول کی طرح انقرہ بھی اب ایک بھرپور کافی کلچر سے لطف اندوز ہو رہا ہے۔ وہ دن گئے جب یہاں رات 11بجے کے بعد زندگی تھم جایا کرتی تھی۔آج انقرہ کی راتیں کافی شاپس کی گہماگہمی سے جاگتی ہیں۔ یہ شاپس رات 2 یا 3 بجے تک کھلی رہتی ہیں اور یہاں کافی کے شوقین گاہکوں کا جوش و خروش دیدنی ہوتا ہے۔”

انقرہ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پوائنٹس آن سکرین:

انقرہ میں مغربی طرز کی کافی کی مانگ میں تیزی سے اضافہ

قزیلائے سمیت کئی علاقوں میں جدید کیفے تیزی سے کھلنے لگے

نوجوان، طلبہ اور ریٹائرڈ افراد کیلئے کیفے ملاقات کی مقبول جگہ بن گئے

فلیٹ وائٹ، کولڈ برو اور ایسپریسو جیسے مشروبات کا رواج عام ہو گیا

کافی کی نئی روایت سے ترکی کی معاشرتی زندگی میں نمایاں تبدیلی

کافی کلچر نے نوجوانوں کے لیے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کیے

گاہک اب ذائقے اور معیار کے حوالے سے پہلے سے زیادہ باشعور ہو گئے

کیفے رات گئے تک کھلے رہتے ہیں، انقرہ کی راتیں مزید متحرک

کافی اب صرف مشروب نہیں بلکہ ثقافتی اظہار کی علامت بن چکی

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!