اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین-وسطی ایشیا کی قریبی شراکت داری عالمی امن کو مزید تقویت فراہم...

چین-وسطی ایشیا کی قریبی شراکت داری عالمی امن کو مزید تقویت فراہم کر رہی ہے

چین کے شمالی تیانجن میں تیانجن بندرگاہ کے ریلوے سٹیشن پر چین۔وسطی ایشیا مال بردار ریل  ہوورگوس کے راستے تاشقند روانہ ہونے کے لئے تیار کھڑی ہے-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا) جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں اورمعاشی رکاوٹوں کے باعث تیزی سے تقسیم ہوتی دنیا میں چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان بڑھتا ہوا تعاون ایک اہم استحکام بخش قوت کے طور پر سامنے آیا ہے۔

یہ تعاون نہ صرف علاقائی امن کو فروغ دے رہا ہے بلکہ پائیدار ترقی کو بھی ممکن بنارہا ہے۔

قدیم شاہراہ ریشم کے صدیوں پر محیط تبادلوں اورتین دہائیوں کی جدید شراکت داری سے مستحکم  چین-وسطی ایشیا کا تعلق ایک نئے بین الاقوامی تعلقات کے نمونے میں تبدیل ہو چکا ہے جو باہمی احترام، ہم آہنگ ترقی اور تزویراتی اعتماد پر مبنی ہے۔

اب 16 سے18 جون تک دوسرا چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس منعقد ہو رہا ہے، توقع کی جا رہی ہے کہ یہ اجتماع علاقائی ترقی، اقتصادی روابط اور سرحد پار تفہیم میں نئی تحریک پیدا کرے گا اور اس بات کی ایک واضح مثال پیش کرے گا کہ کس طرح علاقائی تعاون عالمی مسائل کے حل اور زیادہ جامع بین الاقوامی نظام کے قیام میں مدد دے سکتا ہے۔

چین ان اولین ممالک میں شامل تھا جس نے وسطی ایشیا کے پانچ ممالک کی آزادی کے بعد سفارتی تعلقات قائم کئے۔  انہوں نے برسوں کے دوران ایک دوسرے کی آزادی، خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کی مضبوطی سے حمایت کی اور ان ممالک کے ترقیاتی راستوں کی تلاش میں تعاون کیا۔

استحکام اور سلامتی کے بغیر ترقی اور خوشحالی حاصل کرنا مشکل ہے۔ علاقائی امن و سلامتی کے مشترکہ حصول میں چین اور وسطی ایشیا کے ممالک دہشت گردی، علیحدگی پسندی اورانتہا پسندی کے علاوہ منشیات کی اسمگلنگ اوربین الاقوامی منظم جرائم کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اس سے اقتصادی ترقی کے لئے سازگار ماحول پیدا ہو رہا ہے اور خطے میں عوامی فلاح و بہبود بہتر ہو رہی ہے۔

روابط اور باہمی فائدہ مند تعاون چین-وسطی ایشیا تعلقات کا بنیادی ستون ہیں۔  چین کے صدر شی جن پھنگ نے 2013 میں قازقستان میں شاہراہ ریشم اقتصادی بیلٹ کی تعمیر کی تجویز پیش کی جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا ایک اہم جزو ہے۔

بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے تحت گزرتے سالوں کے دوران کئی اہم منصوبے سامنے آئے ہیں جن میں نمایاں طور پر چین-وسطی ایشیا گیس پائپ لائن، قازقستان میں وسطی ایشیا کا سب سے بڑا ونڈ فارم، اور چین-یورپ مال بردار ریل گاڑیاں شامل ہیں جو اس خطے سے گزرتی ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!