غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائی کے دوران اسرائیلی اہلکار بندوق تانے کھڑاہے-(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)چین نے فلسطین کے مسئلے کے جامع اور پائیدار حل کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب گینگ شوانگ نے کہا کہ صرف دو ریاستی حل کے نفاذ کے ذریعے ہی نکبہ کو تاریخ کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔
اقوام متحدہ میں نکبہ کے 77 برس مکمل ہونے کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گینگ نے کہا کہ 77 سال قبل عرب-اسرائیل جنگ کے دوران نصف سے زیادہ فلسطینی اپنے گھروں سے بے دخل کر دئیے گئے یا نقل مکانی پر مجبور ہوئے اور تب سے وہ اپنے جائز حقوق اور مفادات کے لئے طویل جدوجہد میں مصروف ہیں۔ آج 77 سال بعد بھی فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافی نہ صرف برقرار ہے بلکہ مزید سنگین ہو چکی ہے۔
گینگ نے غزہ میں جاری 19 ماہ کے طویل تنازع کے تباہ کن اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس دوران 53 ہزار سے زائد فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ 20 لاکھ افراد "غیر معمولی انسانی بحران” کا سامنا کر رہے ہیں اور اسرائیلی محاصرے کی شدت سے تنازع مزید بگڑ چکا ہے۔
گینگ نے کہا کہ مغربی کنارے میں بستیوں کی مسلسل توسیع اور آبادکاروں کا بڑھتا ہوا تشدد فلسطینی عوام کے لئے عرصہ حیات تنگ کرتا جا رہا ہے اور دو ریاستی حل کی بنیاد ختم کر رہا ہے۔
گینگ نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی قراردادوں پر عمل کرے اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے عبوری اقدامات اور مشاورتی رائے کا احترام کرے۔ اسرائیل تمام فوجی حملے اور بین الاقوامی قوانین، خاص طور پر بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیاں فوری طور پر بند کرے، غزہ کا محاصرہ ختم کرے، مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر روکے اور آبادکاروں کے تشدد پر قابو پائے۔
گینگ نے چین کے دیرینہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ چین 1967 کی سرحدوں پر مبنی آزاد فلسطینی ریاست کا حامی ہے جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔ چین فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دئیے جانے کی بھی حمایت کرتا ہے۔
