زمین اور چاند کے درمیان خلا میں ڈسٹینٹ ریٹروگریڈ آربٹ(ڈی آر او) پر مبنی 3 سیارچوں کے جھرمٹ کی تصویر-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین نے زمین اور چاند کے درمیان خلا میں ڈسٹینٹ ریٹروگریڈ آربٹ(ڈی آر او) پر مبنی 3 سیارچوں پر مشتمل دنیا کا پہلا جھرمٹ کامیابی سے قائم کرلیا ہے جس سے خلا میں تلاش، اس کے استعمال اور مستقبل میں انسان بردار مشنوں کے لئے بنیاد فراہم ہوئی ہے۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز(سی اے ایس) کے تیار کردہ 2 سیارچوں ڈی آر او-اے اور ڈی آر او-بی نے پہلے سے زمین کے قریب مدار میں چھوڑے گئے ڈی آر او-ایل سے سیارچوں کے درمیان پیمائش اور مواصلات کا رابطہ قائم کیا ہے۔ اس کامیابی کا اعلان بیجنگ میں زمین اور چاند کے درمیان خلا میں ڈی آر او کی تلاش کے سمپوزیم میں کیا گیا۔
سی اے ایس ٹیکنالوجی اینڈ انجینئرنگ سنٹر فار سپیس یوٹیلائزیشن(سی ایس یو) کے محقق وانگ وین بن نے کہا کہ ڈی آر او منفرد قسم کا مدار ہے جبکہ زمین اور چاند کے درمیان خلائی خطہ زمین اور چاند کے قریب مداروں سے باہر تقریباً 20 لاکھ کلومیٹر تک پھیلا ہوا علاقہ ہے۔ زمین اور چاند کے درمیان خلا میں ڈی آراو مدار زمین کے گرد ہم آہنگ گردش اور چاند کے گرد الٹی گردش کا حامل ہوتا ہے۔
وانگ نے کہا کہ ڈی آر او انتہائی مستحکم مدار فراہم کرتا ہے جہاں خلائی جہازوں کو داخل ہونے اور قیام کے لئے انتہائی کم ایندھن درکار ہوتا ہے۔ یہ مدار زمین، چاند اور گہری خلا کو منسلک کرنے والے قدرتی مرکز کا کردار ادا کرتا ہے جو سائنسی تحقیق، خلائی بنیادی سہولیات کی تنصیب اور انسان بردار خلائی مشنوں کے لئے معاونت فراہم کرتا ہے۔
سی ایس یو کے مطابق اس وقت ڈی آر او-اے مدار میں برقرار ہے جبکہ ڈی آر او-بی سیارچہ زمین اور چاند کے درمیان خلا میں متحرک مداروں پر کام کر رہا ہے۔
وانگ کے مطابق مستقبل میں ٹیم زمین اور چاند کے درمیان خلا میں مختلف اور پیچیدہ مداروں کی تحقیق جاری رکھے گی اور قمری خلائی ماحول کے قوانین کا مطالعہ کرے گی۔ ڈی آر او کے طویل مدتی استحکام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سائنس دان کوانٹم میکانیات اور ایٹمی طبعیات جیسے بنیادی سائنسی موضوعات پر تحقیق کریں گے۔
