امریکہ، واشنگٹن ڈی سی کے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔(شِنہوا)
واشنگٹن (شِنہوا) وائس آف امریکہ( وی او اے)، ریڈیو فری ایشیا، ریڈیو فری یورپ اور دیگر اداروں کے سینکڑوں ملازمین کو اختتام ہفتہ ایک ای میل موصول ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ انہیں دفاتر آنے سے روک دیا گیا ہے اور وہ صحافی کارڈ اور دیگر سازوسامان واپس جمع کرادیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق یہ اقدام امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جمعہ کے روز جاری کردہ ایک انتظامی حکم نامے کے بعد کیا گیا ہے جس میں امریکی ادارہ برائے عالمی میڈیا (یو ایس اے جی ایم) کو ’’غیر ضروری‘‘وفاقی بیوروکریسی قرار دیا گیا تھا۔
کانگریس کو پیش کی گئی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق وائس آف امریکہ کے ملکیتی ادارے یو ایس اے جی ایم میں تقریباً 3 ہزار 500 ملازمین کام کرتے ہیں اور 2024 میں اس کا بجٹ 88 کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ادارے نے ریڈیو فری یورپ اور ریڈیو فری ایشیا سمیت نجی طور پر شامل بین الاقوامی براڈکاسٹرز کے ساتھ تمام معاہدے منسوخ کردیئے ہیں۔
وائس آف امریکہ کے ڈائریکٹر مائیکل ابرامووٹز نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ صحافیوں، پروڈیوسرز اور معاونین پر مشتمل تقریباً 1 ہزار 300 کے تمام عملے کو انتظامی رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ’’ٹیکس دہندگان‘‘ اب بنیاد پرست پروپیگنڈے میں استعمال نہیں ہوں گے۔
اطلاعات کے مطابق اس فیصلے کو مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ اس کے لئے صدر کی بجائے کانگریس کے پاس آئینی اختیارات ہیں۔
