ہوا کا رخ وسیع صحرا کی سمت ہے
جہاں وقت ریت کے ذرّوں سا بکھرتا ہے
خاموشی کے دامن میں صدیوں کے رنگ
عجوبے تراشے گئے فطرت کے سنگ
ہر چوٹی، ہر پہاڑ، ایک سانس کی شکل
فطرت کے ہونٹوں پر گُنگناتی کہانیوں کی نقل
یہ چٹانیں، یہ پتھر، یہ خاموش گواہ
ہوا کے سنگ رقصاں، صدیوں کی پناہ
کیا تم نے دیکھا، وہ یارڈانگ کا روپ؟
ہوا نے تراشا ہے سنکیانگ کا حسن خوب
زمین پر جو انگلی کی جنبش سے لکھی
ہوا نے کہانی صدیوں میں رکھی
یہ مجسمے وقت اور ہوا کا کلام
فطری حسن کے چاہنے والوں کے لیے خاص سلام
