اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کی معیاری ترقی میں پیشرفت، عالمی فوائد کا ذریعہ: ماہرین

چین کی معیاری ترقی میں پیشرفت، عالمی فوائد کا ذریعہ: ماہرین

چین اب صرف ’’دنیا کی فیکٹری‘‘ ہی نہیں رہا بلکہ یہ اب مصنوعی ذہانت، ماحول دوست توانائی اور اعلیٰ ٹیکنالوجی کی صنعتوں میں دنیا کی قیادت کر رہا ہے۔ ماہرین اس بات کو اجاگر کر رہے ہیں کہ چین کی منڈی کی مانگ اور صنعتی تبدیلی عالمی معاشی ترقی کو کیسے بڑھا رہی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): ڈینس ڈیپاک، گلوبل منیجنگ ڈائریکٹر، رولینڈ برجر

’’ چین آج صرف ایک مینوفیکچرنگ طاقت ہی نہیں ہے۔ یہ جدت پسندی کی ایک عالمی طاقت بھی ہے۔ چین کا ڈیجیٹلائزیشن، پائیداری اور متعدد اعلیٰ ٹیکنالوجی کی صنعتوں میں عالمی رجحانات کو آگے بڑھانے میں نہایت اہم کردار ہے۔ یقیناً ہم بجلی سے چلنے والی خودکار گاڑیوں کی صنعت میں ایسا دیکھ رہے ہیں۔ اب ہم مصنوعی ذہانت کی صنعت میں بھی یہ دیکھ رہے ہیں۔

 رواں سال 2025 کو سامنے رکھیں  تو آپ دیکھیں گے کہ چین کی معیشت معیاری ترقی کے پائیدار راستے پر گامزن ہے۔ نئی معیاری پیداواری قوتوں کے ساتھ قیمت کے اضافے پر مبنی پیداواریت چین کی معیشت کا ایک بڑا محرک بن گئی ہے۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): بینجمن میگانا، چیف ایڈیٹر برائے عالمی خبریں، دی گارڈین، تنزانیہ

’’چین کا اعلیٰ سطح پر کھلے پن کا پختہ عزم نا صرف اس کی اپنی اقتصادی تبدیلی میں بلکہ عالمی معیشت کے استحکام اور خوشحالی میں بھی مددگار ثابت ہوا ہے۔چین کی منڈی عالمی ترقی کے لئے مضبوط مانگ فراہم کرتی ہے۔ دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے طور پر چین کی بڑی صارف منڈی عالمی سامان، خدمات اور ٹیکنالوجیز کے لئے بڑے مواقع فراہم کر رہی ہے۔ چین کی صنعتی تبدیلی نے عالمی سپلائی چینز میں نئے مواقع پیدا کئے ہیں۔

چین ’دنیا کی فیکٹری‘ سے ایک جدت پسندی کا ایک عالمی مرکز بن رہا ہے۔ چین میں مصنوعی ذہانت، فائیو جی اور بایوفارماسیوٹیکلز میں نئی پیشرفتیں عالمی ٹیکنالوجی کے تعاون کے حوالے سے نئے راستے کھول رہی ہیں۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 3 (عربی): عاصم البلال الطیب، میڈیا ماہر، پریس رائٹر، سیاسی تجزیہ کار، سوڈان

’’چین پہلے ہی اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کر رہا ہے۔ وہ اس سے بھی بہتر معیار کے لئے تیار ہے۔ یہی بات مختلف ممالک کے ساتھ تعاون کے نئے راستے کھلنے کا باعث بن رہا ہے ۔یہ مختلف شعبوں میں چین کی ضرورت بھی ہے۔ چین کے پاس قابل ذکر صلاحیتیں ہیں۔ وہ صنعت، زراعت، تجارت اور یہاں تک کہ سماجی اور ثقافتی شعبوں میں بھی تعاون کے لئے ایسے ممالک کی تلاش میں ہے جو سرمایہ کاری کی صلاحیت رکھتے ہیں۔‘‘

بیجنگ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!