اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلامریکی نائب صدر کی تقریر پر یورپ کا سخت ردعمل، بحراوقیانوس پار...

امریکی نائب صدر کی تقریر پر یورپ کا سخت ردعمل، بحراوقیانوس پار اختلافات میں اضافہ

جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر جرمنی کے شہر میونخ میں منعقدہ 61 ویں میونخ سکیورٹی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے ہیں۔(شِنہوا)

میونخ (شِنہوا) میونخ سکیورٹی کانفرنس (ایم ایس سی) میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی تقریر کو یورپی حکام نے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ اس سے واشنگٹن اور اس کے یورپی اتحادیوں کے درمیان بڑھتی کشیدگی نمایاں ہوگئی ہے۔

وینس نے میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ یورپ کا سب سے بڑا چیلنج بیرونی خطرات نہیں بلکہ اندرونی جمہوری زوال ہے۔ انہوں نے یورپ پر الزام عائد کیا کہ وہ امریکہ کے ساتھ مشترک "بنیادی اقدار” سے ہٹ رہا ہے،انہوں نے براعظم میں انتخابی پالیسیوں، شہری حقوق اور اظہار رائے کی آزادی پر تشویش ظاہر کی تھی ۔

اگرچہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینس کے بیان کو "اچھا اور زبردست ” قرار دیتے ہوئے اس کی تعریف کی تاہم کئی یورپی عہدیداروں نے فوری طور پر اس تقریر پر تنقید کرتے ہوئے اسے ایک دیرینہ اتحادی کی طرف سے غیر ضروری حملہ قرار دیا۔

جرمن چانسلر اولاف شولز نے جرمنی کی سیاست میں مداخلت پر وینس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ملک کی جمہوریت پر بیرونی اثرورسوخ کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں شولز نے اس بات پر زور دیا کہ جرمنی "اپنی جمہوریت، اپنے انتخابات اور رائے کی جمہوری تشکیل” میں بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا۔

جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر نے وینس کی تقریر سے قبل ٹرمپ انتظامیہ اور بڑے ٹیکنالوجی اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ نئی امریکی انتظامیہ کا عالمی نکتہ نگاہ طے شدہ اصولوں، شراکت داریوں اور دیرینہ اعتماد کو نظرانداز کررہا ہے۔

انہوں نے میونخ سکیورٹی کانفرنس کو بتایا کہ اس طرح کے عالمی نکتہ نگاہ کو غالب آنے کی اجازت دینا عالمی برادری کے لئے نقصان دہ ہوگا۔

دیگر یورپی حکام نے بھی اسی قسم کی مذمت کی ہے۔  جرمن وزیر دفاع بورس پسٹوریئس نے وینس کے بیان کو ’’ناقابل قبول‘‘ قرار دیا جبکہ فن لینڈ کی وزیر خارجہ ایلینا والٹونن نے اپنے اتحادیوں سے متعلق امریکی موقف کو ’’محاذ آرائی اور مہم جو ‘‘ قرار دیا۔

اطالوی وزیرخارجہ انتونیو تاجانی نے میونخ میں کہا کہ وینس کے بیان نے غیر ضروری تنازعات کو ہوا دی ہے جس سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!