چین کے دارالحکومت بیجنگ میں پالتو جانوروں کی خدمات فراہم کرنے والے ایک چین برانڈ فیور پیٹس کے صدر دفتر میں پالتو جانوروں کی نشوونماکے اہلیت ٹیسٹ کئے جا رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) گولڈمین سیچس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 میں پہلی بار چین میں پالتو جانوروں کی تعداد 4 سال سے کم عمر کے بچوں کی تعداد سے تجاوز کر گئی ہے۔
مزید یہ کہا گیا ہے کہ 2030 تک پالتو جانوروں کی تعداد بچوں کی تعداد کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہونے کی توقع ہے۔
حوالے کے طور پر 2021 میں چین میں 4 سال سے کم عمر کے 7 کروڑ 34 لاکھ بچے تھے، یہ تعداد حالیہ برسوں میں پیدائش کی شرح میں کمی کی وجہ سے کم ہوئی ہے۔
تاہم 2025 کے چین کے پالتو جانوروں کی صنعت کے وائٹ پیپر کے مقابلے میں گولڈمین سیچس کا حساب کافی محتاط تھا۔
وائٹ پیپر میں بتایا گیا ہے کہ 2024 میں چین کے صرف شہری علاقوں میں پالتو جانوروں کی آبادی 12 کروڑ تک پہنچ گئی جبکہ شہری پالتو جانوروں (کتوں اور بلیوں) کی کھپت کا بازار 300 ارب یوآن (تقریباً 41.8 ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کر گیا۔
اس کے ساتھ ہی چین میں پالتو جانوروں کی کھپت کا بازار فروغ پا رہا ہےجو کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے۔
چین کی وزارت ہاؤسنگ و شہری-دیہی ترقی کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں چین کی شہری آبادی تقریباً 93 کروڑ تھی جس کا مطلب ہے کہ اوسطاً ہر 8 شہریوں میں سے ایک، عمر یا جنس کی پرواہ کیے بغیر ایک پالتو جانور رکھتا ہے۔
