اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینیونیسکو کی فہرست میں شامل ’ہوہ شیل‘ کا جنگلی حیات کی محفوظ...

یونیسکو کی فہرست میں شامل ’ہوہ شیل‘ کا جنگلی حیات کی محفوظ پناہ گاہ بننے کی کہانی

گزشتہ 30 برسوں کے دوران 100 سے زائد پہرے داروں نے’ہوہ شیل نیشنل نیچر ریزرو‘ کے قدرتی ماحول کی حفاظت کے لئے خود کو وقف کر رکھا ہے۔ یہ علاقہ  چین میں ’’دنیا کی چھت‘‘ کہلائے جانے والے چھنگ ہائی، شی زانگ میدانی خطے میں واقع ہے۔

ہوہ شیل، کی  اوسط بلندی تقریباً 4900 میٹر ہے۔ یہ 45 ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ سال 2017 میں اسے یونیسکو کی عالمی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ یونیسکو کی ویب سائٹ کے مطابق ہوہ شیل، کے جغرافیائی اور موسمی حالات نے یہاں ایک منفرد حیاتیاتی تنوع کو جنم دیا ہے۔

تاہم یہ بھرپور قدرتی وسائل کبھی ہوہ شیل، کے لئے تشویش کا سبب بھی بنے ہیں۔ سال 1980 کی دہائی میں غیر قانونی منافع کی لالچ میں شکاری ہوہ شیل پر حملہ آور ہوئے اور شکار کے لئے جانوروں پر اپنی بندوقیں تان لیں۔

اس وقت کی میڈیا رپورٹس کے مطابق شکاریوں نے تبت کے ان ہرنوں کا شکار کیا جن کی چین میں پہلے درجے میں حفاظت کی جاتی ہے۔ ان ہرنوں کی کھالیں شاتوش شالیں بنانے کے لئے استعمال کی گئیں۔ ایک شال تیار کرنے میں 3 سے 5 ہرنوں کی کھالیں درکار ہوتی تھیں۔ اس  شال  کی قیمت 50 ہزار امریکی ڈالر تک  ہے۔

شکاریوں کے خلاف مہم، غیر قانونی شکار پر پابندی اور سالہاسال سے یہاں تعینات محافظوں کی کوششوں کی بدولت سال 2009 کے بعد سے ہوہ شیل میں شکار کے لئے بندوق کی آواز سنائی نہیں دی ۔

تبت کے ہرنوں کی آبادی سال 1980 کی دہائی کے آخر میں 20 ہزارسے کم تھی جو اب بڑھ کر 70 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ قدرتی تحفظ کی عالمی یونین (آئی یو سی این) نے تبت کے ہرن کی حالت کو ’’خطرے میں‘‘ سے نکال کر’’خطرے کے قریب‘‘ کی درجہ بندی میں شامل کر لیا ہے۔

شی ننگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!