اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلڈبلیو جی ڈی او کانفرنس میں چین-یورپ ماحول دوست تعاون اجاگر

ڈبلیو جی ڈی او کانفرنس میں چین-یورپ ماحول دوست تعاون اجاگر

چین کے شمال مغربی صوبے شانشی کے شہر شی آن میں شی آن چھانبا بین الاقوامی بندرگاہ پر چین-یورپ مال بردار ٹرین آ رہی ہے-(شِنہوا)

برسلز(شِنہوا)ورلڈ گرین ڈیزائن آرگنائزیشن(ڈبلیو جی ڈی او) نے اپنی سالانہ کانفرنس میں پائیداری پروان چڑھانے اور چین-یورپ تعاون کے فروغ کے لئے ماحول دوست ڈیزائن کی اہمیت پر زور دیا۔

کانفرنس میں زیر بحث آنے والے موضوعات میں عالمی موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ماحول دوست حکمت عملیوں کو مربوط بنانے اور پائیدار ترقی مستحکم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

چین کے ساتھ تعلقات کے لئے یورپی پارلیمنٹ کے وفد کے سابق چیئرمین جو لینن نے الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری میں چین کی قیادت اور الیکٹرانکس،ٹیکسٹائل،لیتھیم بیٹریوں اور پلاسٹک جیسے شعبوں میں پائیدار ڈیزائن میں یورپ کی مہارت کو اجاگر کیا۔

لینن نے کہا کہ چین اور یورپ کو تعاون کرنا ہوگا اور ایک دوسرے سے مخاصمت سے گریز کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ڈبلیو جی ڈی او ماحول دوست تخلیقی جدت پروان چڑھانے اور مشترکہ ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لئے اہم پلیٹ فارم کا کردار ادا کرسکتا ہے۔

کانفرنس بڑھتےہوئے موسمیاتی اثرات کے تناظر میں منعقد ہوئی۔گزشتہ ہفتے یورپی یونین(ای یو) کے موسمیاتی نگران ادارے نے تصدیق کی کہ 1850 میں ریکارڈ کے آغاز کے بعد 2024 عالمی سطح پر گرم ترین سال تھا۔

موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں اقوام متحدہ کے سابق اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل جینوس پیزٹر نے بڑھتے ہوئے بحران کے بارے میں خبردار کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ اثرات ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی اب دور کا خطرہ نہیں ہے بلکہ ہمارے سامنے ہے۔

یورپی یونین کے لئے چینی مشن کے وزیر ژو جِنگ نے عالمی پائیداری کے اہداف کے حصول کے لئے ماحول دوست ڈیزائن کے کردار پر زور دیا۔چین-ای یو تعلقات کی 50ویں سالگرہ کے حوالے سے ژو نے دنیا بھر میں ماحول دوستی اور کاربن کے اخراج میں کمی کا سلسلہ آگے بڑھانے کے لئے گہرے تعاون پر زور دیا۔انہوں نے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف میں کردار ادا کرنے پر بھی زور دیا۔

2013 میں برسلز میں قائم کی گئی ڈبلیو جی ڈی او پہلی عالمی غیر منافع بخش تنظیم ہے جو ماحول دوست ڈیزائن کے فروغ کے لئے کوشاں ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!