سعودی عرب کے شہر ریاض میں اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انسداد صحرائیت (یو این سی سی ڈی) کے فریقین کی 16 ویں کانفرنس (کوپ 16) میں لوگ چائنہ پویلین کا دورہ کررہے ہیں۔(شِنہوا)
ریاض (شِنہوا) اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انسداد صحرائیت (یو این سی سی ڈی) کے فریقین کی 16 ویں کانفرنس (کوپ 16) ختم ہوگئی جس میں خشک سالی سے نمٹنے کے متعلق 39 فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
2 ہفتے تک جاری رہنے والی کانفرنس میں خشک سالی کے نئے فریم ورک پر اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے بات چیت رکی ہوئی تھی جس کی وجہ سے کانفرنس آخری روز کئی بار ملتوی ہوئی اور مقامی وقت کے مطابق ہفتہ کی علی الصبح 2 بجکر 5 منٹ (پاکستانی وقت کے مطابق ہفتہ کی صبح 4 بجے) تک جاری رہی۔
آخر کار فریقین نے ایک طریقہ کار اپنایا جس کے تحت منگولیا میں 2026 میں ہونے والی کوپ 17 میں فیصلہ سازی کے لئے کوپ 16 میں ہونے والی پیشرفت کی بنیاد پر بات چیت آگے بڑھائی جائے گی۔
دنیا بھر خاص طور پر کمزور ترین ممالک میں صحرائیت، زمینی انحطاط اور خشک سالی سے نمٹنے کے لئے 12 ارب امریکی ڈالر سے زائد کا وعدہ کیا گیا۔
بڑے پیمانے پر زمین کی بحالی اور خشک سالی سے نمٹنے کے لئے ریاض عالمی خشک سالی لچک شراکت داری جیسے نئے وعدوں کا اعلان کیا گیا، اس سے دنیا کے 80 کمزور ترین ممالک کو خشک سالی کے خلاف لچک پیدا کرنے میں معاونت کے لئے 12 ارب 15 کروڑ ڈالر کی مدد ملے گی۔
اختتامی اجلاس سے خطاب میں اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انسداد صحرائیت (یو این سی سی ڈی) کے ایگزیکٹو سیکرٹری ابراہیم تھیاؤ نے کہا کہ اگرچہ فریقین کو خشک سالی جیسے اہم مسئلے سے نمٹنے کے بہترین طریقے پر اتفاق کے لئے مزید وقت درکار ہے تاہم وہ ریاض عالمی خشک سالی لچک شراکت داری کے آغاز سے پرامید ہیں کہ دور حاضر کے اہم ترین مسائل میں سے ایک سے نمٹنے کے لئے یہ ایک تاریخی اقدام ہے۔
