اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین-پیرو تجارتی تعلقات میں گزشتہ سالوں کے دوران مسلسل اضافہ

چین-پیرو تجارتی تعلقات میں گزشتہ سالوں کے دوران مسلسل اضافہ

پیرو کے دارالحکومت اور اقتصادی مرکز لیما میں میرافلورز کا فضائی منظر۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین اور پیرو حالیہ برسوں میں اپنے تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے اعدادوشمار کے مطابق 2016 سے 2013 تک چین اور پیرو کے درمیان دو طرفہ تجارت میں سالانہ بنیاد پر 14.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق اس سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران دو طرفہ تجارت گزشتہ سال کی نسبت 16.8 فیصد اضافے کے ساتھ 254 ارب 69 کروڑ یوآن (تقریباً 35 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی ہے۔

جنوری سے اکتوبر تک چین نے 40 ارب 43 کروڑ یوآن مالیت کی مکینیکل اور برقی مصنوعات برآمد کیں جو پیرو کے لئے چین کی مجموعی برآمدات کا نصف حصہ ہے۔

اس عرصے کے دوران چین کی گاڑیوں، ان کے پرزہ جات، موبائل فون، لیپ ٹاپ اور گھریلو مصنوعات کی برآمد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا۔

اس عرصے کے دوران چین نے پیرو سے 148 ارب 95 کروڑ یوآن مالیت کی کچی دھاتیں اور 14 ارب 47 کروڑ یوآن مالیت کی زرعی مصنوعات درآمد کیں جن میں بالترتیب 19.2 فیصد اور 23.8 فیصد کا اضافہ ہوا۔

چین اور پیرو نے 2013 میں جامع تزویراتی شراکت داری قائم کی۔ چین اس وقت پیرو کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار، برآمدی منڈی اور درآمدات کا ذریعہ ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!