پیرو میں چنکائی بندرگاہ کا فضائی منظر۔(شِنہوا)
لیما(شِنہوا)پیرو کی کانگریس کے صدر ایڈورڈو سلہوانا نے کہا ہے کہ پیرو چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور چینی صدر شی جن پھنگ کے دورے کو مختلف شعبوں میں تعاون مزید گہرا کرنے اور دونوں ممالک کے عوام کو زیادہ سے زیادہ فوائد پہنچانے کے موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ایڈورڈو سلہوانا نے شِنہوا کو ایک انٹرویو میں کہا کہ 2016 کے سرکاری دورے کے بعد شی جن پھنگ کا یہ دوسرا دورہ ہے جس کا پیرو کے عوام کو صبری سے انتظار تھا کیونکہ اس دورے سے دونوں ممالک کی روایتی دوستی مضبوط ہوگی اور کثیرجہتی تعاون میں اضافہ ہوگا۔
سلہوانا نے چین کی قابل ذکر ترقیاتی کامیابیوں کی تعریف کی۔
انہوں نے ایپیک میں علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور شہری سہولیات کے ڈھانچے کو فروغ دینے کے سلسلے میں چین کے فعال کردار پر روشنی ڈالی اور چین کو عالمی اقتصادی ترقی کے لئے ایک اہم ذریعہ قرار دیا۔
چنکائی بندرگاہ کا منصوبہ چین اور پیرو کے درمیان اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی ایک روشن مثال ہے۔ سلہوانا نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک شہری سہولیات کے بنیادی ڈھانچے، صنعت، تجارت، ٹیکنالوجی اور تعلیم جیسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیتے رہیں گے۔
کانگریس کے صدر نے پیرو اور چین کے تعلقات کو قریبی اور مستحکم قرار دیتے ہوئے مختلف شعبوں میں وسیع تعاون کی امید ظاہر کی۔
ایڈورڈو سلہوانا نے پیرو کی جانب سے چین کے ساتھ ثقافتی تبادلوں کے تسلسل کی توقع کا بھی اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک وسیع تر ہم آہنگی کے ساتھ مشترکہ خوشحالی کی راہ پر گامزن رہیں گے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link