اسرائیل نے غزہ پر دو سالہ جنگ میں70,000 ٹن دھماکہ خیز مواد گرایا ۔این جی او ہینڈی کیپ انٹرنیشنل کی ڈائریکٹر برائے فلسطین این کلیئر یایش نے کہا ہے کہ دو سالہ جنگ کے دوران نہ پھٹنے والے ہتھیاروں یا دستی بموں سے لے کر سادہ گولیوں تک ہتھیاروں کی موجودگی غزہ میں ایک عام منظر بن گیا ہے، ملبے کی تہیں اور جمع شدہ ہتھیاروں کی سطح بہت زیادہ ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ گنجان آباد شہری علاقوں میں تنگ جگہ کے باعث ماحول کی انتہائی پیچیدہ نوعیت نے خطرات کو سنگین تر کر دیا ہے۔
انہوں نے بم ناکارہ بنانے والے آلات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ غزہ میں نہ پھٹنے والے بموں نے ان لوگوں کے لیے بہت زیادہ خطرات پیدا کیے ہیں جو جنگ بندی کے دوران گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔
واضح رہے ہینڈی کیپ انٹرنیشنل بارودی سرنگوں کی صفائی اور ان کے متاثرین کی مدد میں مہارت رکھتی ہے۔
