بلوچستان میں رواں سال کے پہلے 6ماہ میں دہشت گردی واقعات میں 45فیصد جبکہ ٹارگٹ کلنگ میں 100فیصد اضافہ ہوگیا۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق یکم جولائی سے 30 جون تک صوبے میں دہشت گردی کے 501واقعات میں 133اہلکاروں سمیت 257افراد جاں بحق جبکہ 238اہلکاروں سمیت 492افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے 6ماہ کے دوران دہشت گردی واقعات گزشتہ سال کی نسبت میں 45.63فیصد زائدہیں۔رپورٹ کے مطابق 6ماہ میں سیٹلرز غیر مقامی افراد پر 14حملے ہوئے، جن میں 52افراد جان سے گئے جبکہ 11زخمی ہوئے جبکہ 2024کے پہلے 6 ماہ میں سیٹلرز کی ٹارگٹ کلنگ کے 7واقعات میں 22افراد جاں بحق ہوئے تھے۔اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں رواں سال، بم، دستی بم، آئی ای ڈی، بارودی سرنگ دھماکوں اور راکٹ فائر کے مجموعی طور پر 81 واقعات رونما ہوئے، جن میں 26 افراد جاں بحق جبکہ 112 افرادزخمی ہوئے ۔اسی طرح شہریوں پر حملے کے 39واقعات میں 11افراد جاں بحق جبکہ 29زخمی ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق 6ماہ میں ٹرین پر دو حملوں میں 29افراد جاں بحق ہوئے جبکہ پولیو ورکز ہونے والے ایک حملے میں ایک ورکر جان سے گیا۔
