چین کے شمالی تیانجن میں واقع تیانجن بندرگاہ کے ایک کنٹینرٹرمینل پر چلی سے لدی ہوئی چیری کاایک کنٹینربحری جہاز لنگرانداز ہورہاہے۔( شِنہوا)
جنیوا(شِنہوا)چین نے امریکی اضافی محصولات پالیسی کو یکطرفہ، گمراہ کن بیانیہ اورغلط منطق پر مبنی قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا ہے اورامریکا پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے قواعد کی خلوص سے پاسداری کرے اورعالمی تجارتی نظام کے استحکام کو برقرار رکھے۔
عالمی تجارتی تنظیم کے صدر دفترمیں کونسل برائے خدماتی تجارت کے اجلاس کے دوران چینی وفد نے نشاندہی کی کہ صرف اشیاء کی تجارت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اورخدمات کی تجارت کو نظرانداز کرتے ہوئے امریکا کا اضافی محصولات پر مبنی بیانیہ یکطرفہ اور گمراہ کن ہے۔
وفد نے کہا کہ امریکا کو اپنے بڑے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ خدمات کی تجارت میں طویل عرصے سے سرپلس حاصل ہےجو صرف 2024 میں تقریباً 300 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گیا۔
وفد نے مزید کہا کہ تحقیق وترقی، ڈیزائن، برانڈنگ اور فروخت جیسے بلند ترین ویلیو ایڈڈ شعبوں میں گہرائی سے شرکت کے ذریعے امریکہ کو بین الاقوامی تجارت اور عالمگیریت سے کہیں زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے جتنا کہ سطحی تجارتی اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں۔
وفد نے امریکا پر زور دیا کہ وہ ڈبلیو ٹی اوکے قواعد کے حوالے سے دہرا معیار اختیار نہ کرے۔
وفد نے کہا کہ امریکہ صرف خود کو فائدہ پہنچنے کی اجازت دے کر دوسروں خاص طور پر ترقی پذیر رکن ممالک کو ڈبلیو ٹی او سے فائدہ اٹھانے سے محروم نہیں رکھ سکتا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link