امریکی ریاست واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کا بیرونی منظر-(شِنہوا)
جنیوا(شِنہوا)ساؤتھ سنٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کارلوس کوریا نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ محصولات کو تجارت سے ہٹ کر مراعات حاصل کرنے کے لئے ایک تزویراتی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے متنبہ کیا کہ ایسے یکطرفہ اقدامات کا مضبوط اور مربوط ردعمل کے ساتھ مقابلہ نہ کیا گیا تو یہ ترقی پذیر ممالک پر وسیع پیمانے پر منفی اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں قائم ساؤتھ سنٹر عالمی جنوب کا بین الحکومتی تھنک ٹینک ہے، جو جنوبی ممالک کے مابین مشترکہ مفادات کو فروغ دینے کے لئے پرعزم اور ان کے تنوع کا احترام کرتا ہے۔
کارلوس کوریا نے امریکہ کی جانب سے یکطرفہ محصولات کے نفاذ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس سے ترقی پذیر معیشتوں خاص طور پر کم ترقی یافتہ ممالک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان اثرات کے نتیجے میں روزگار کے مواقع میں نمایاں کمی ہوسکتی ہے اور بعض صنعتوں یا کمپنیوں کو بند کرنا پڑسکتا ہے۔ اگر یہ صورتحال جاری رہی تو قرضوں میں اضافے کے حوالے سے شرح سود بڑھ سکتا ہے۔
انہوں نے امریکہ کا یہ بیانیہ کہ اس کا تجارتی خسارہ دوسرے ممالک کے غیر منصفانہ طرز عمل کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے، کو بھی مسترد کردیا۔ انہوں نے اس کے بجائے خود امریکی معیشت کے اندر گہری جڑیں رکھنے والے مسائل کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ امریکہ معدنی وسائل تک ترجیحی رسائی جیسے نجی فوائد کے حصول کے لئے محصولات کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے جس سے ترقی پذیر ممالک کی اکثریت کے مفادات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
کارلوس نے اس بات پر زور دیا کہ کسی ایک ملک کو بین الاقوامی تجارتی نظام کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے اور ترقی پذیر ممالک پر زور دیا کہ وہ ایک ملک کی طرف سے پیدا کردہ مسائل سے نمٹنے کے لئے تعاون کو مضبوط بنائیں۔
عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کارلوس نے اسے رابطوں اور تنازعات کے حل کے لئے سب سے جامع پلیٹ فارم قرار دیا۔ انہوں نے ترقی پذیر ممالک پر زور دیا کہ وہ شفافیت اور شمولیت کو بڑھانے کے لئے ڈبلیو ٹی او کی اصلاحات میں فعال طور پر حصہ لیں، جس سے تنظیم کی قانونی حیثیت اور تاثیر میں اضافہ ہوگا۔
کارلوس نے جنوب جنوب تعاون کو فروغ دینے میں چین کے فعال کردار کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہاکہ چین نے جنوب جنوب تعاون کو فروغ دینے کے لئے اہم کوششیں کی ہیں اور وہ ترقی پذیر ممالک کے مابین تجارت کو بڑھانے کا ایک بڑا موقع پیش کرتا ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link