چین کے جنوبی گوانگ شی ژوانگ خود مختار علاقے کے شہر پنگ شیانگ میں گوانگشی پنگ شیانگ مربوط آزاد تجارتی علاقے میں ویتنام کے لئے برآمدی سامان سے لدے ٹرک کھڑے ہیں-(شِنہوا)
نان ننگ(شِنہوا)بدھ کی صبح 10 بج کر 40 منٹ پر الیکٹرانک اشیاء، تازہ سبزیوں اور روزمرہ ضروریات سے لدے قافلے چین کے جنوبی گوانگ شی ژوانگ خود مختار علاقے کے شہر نان ننگ اور چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کے شہر کونمنگ سے ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی کی جانب روانہ ہوئے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ عظیم می کونگ ذیلی خطہ سرحد پار آمدورفت کے معاہدے (سی بی ٹی اے) کے تحت چین کی مال بردار گاڑیاں نئے کھولے گئے راستے کے ذریعے براہ راست ویتنام کے اندرونی علاقوں تک جائیں گی۔
یہ راستہ چین اور ویتنام کے درمیان بین الاقوامی سڑک کے ذریعے نقل و حمل کو آسان بنانے میں ایک نمایاں پیش رفت کی نمائندگی کرتا ہے، جس کے نتیجے میں ٹرانسپورٹ کی کارکردگی میں قابل ذکر بہتری آئی ہے۔
پچھلے راستوں کے مقابلے میں نئی راہداری سے سفر میں تقریباً ایک دن کی بچت ہوتی ہے اور اخراجات میں ایک ہزار یوآن (تقریباً 138.97 امریکی ڈالر) تک کمی آتی ہے۔
وزارت ٹرانسپورٹ کے ایک عہدیدار وانگ شیوچھون نے کہا کہ چین ویتنام کے ساتھ بنیادی شہری سہولتوں کے رابطے کو تیز کرنے، ڈرائیوروں کے لئے ویزا فیس کو کم کرنے، کسٹم کلیئرنس کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور دوطرفہ معاہدوں پر عملدرآمد کو آگے بڑھانے کے لئے کام کرے گا۔
دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت مسلسل 4 سال تک 200 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کرچکی ہے ۔ 2024 میں یہ 260.65 ارب ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.5 فیصد زیادہ ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link