ایلیک ولیم موکاٹنگیلا پچھلے 18 ماہ سے ایک رجسٹرڈ نرس اینستھیٹسٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اب وہ دارالسلام، تنزانیہ کے موہِمبیلی نیشنل اسپتال میں چینی طبی ٹیم کی رہنمائی میں تربیت حاصل کر رہے ہیں۔
ساوٴنڈ بائٹ 1 (انگریزی): ایلیک ولیم مواکاتنگیلا، نرس، موہِمبیلی نیشنل اسپتال، تنزانیہ
’’چین کے طبی ماہرین انتہائی معاون، باخبر اور ہنر مند ہیں۔‘‘
ایلیک کے استاد، ژانگ جون چیاوٴ، جو تنزانیہ میں چینی طبی ٹیم کے ستائیسویں گروپ کی قیادت کر رہے ہیں، نہ صرف ایلیک بلکہ دیگر نرسوں کی بھی رہنمائی کر رہے ہیں۔ وہ عملی تدریس کے دوران ان کو انتہائی تحمل سے نئی مہارتیں سکھاتے ہیں۔
ژانگ نرسوں کو صرف بنیادی تکنیکوں میں ہی نہیں، بلکہ جدید اینستھیزیا کے طریقہ کار میں بھی تربیت دے رہے ہیں جس سے وہ پیچیدہ کیسز کو ا
خود سےسنبھالنے کے قابل ہو گئے ہیں۔
ساوٴنڈ بائٹ 2 (انگریزی): ژانگ جون چیاؤ، سربراہ، چین کی ستائیسویں طبی ٹیم، تنزانیہ
"تنزانیہ میں چینی ماہرین مقامی ڈاکٹروں اور خاص طور پر نرسوں کو جدید طبی تکنیکیں سکھا رہے ہیں۔ وہ سکھاتے ہیں کہ ویڈیو لیرنگوسکوپ اور فائبر آپٹکس جیسے جدید آلات سے ایئر وے کے مشکل کیسز کو کیسے سنبھالا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی الٹراساؤنڈ پر جامع لیکچرز کا اہتمام بھی کیا جا رہا ہے، تاکہ مقامی طبی عملہ بہتر اور مؤثر طریقے سے علاج کر سکے۔”
ساوٴنڈ بائٹ 3 (انگریزی): ایلیک ولیم مواکاتنگیلا، نرس، موہِمبیلی نیشنل اسپتال، تنزانیہ
’’یہ شراکت داری موہِمبیلی اسپتال میں اینستھیزیا کے شعبے کو نئی جہت دے رہی ہے. چینی ماہرین کی مدد سے ہمیں نئی اور جدید طبی تکنیکیں سیکھنے کا موقع ملا ہے، جو علاج کے معیار کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔‘‘
ساوٴنڈ بائٹ 4 (انگریزی): ژانگ جن چیاؤ، سربراہ، چین کی ستائیسویں طبی ٹیم، تنزانیہ
’’طویل المدتی تربیت کے لیے ہمارا مقصد ایک ایسا طبی عملہ تیار کرنا ہے جو ہمیشہ یہیں موجود رہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم یہاں کے نرسنگ اسٹاف کو تربیت دیتے ہیں، وہ ہم سے سیکھتے ہیں اور پھر آگے اپنے ساتھیوں کو سکھاتے ہیں۔ اس طرح مقامی سطح پر مہارت کا یہ سلسلہ مسلسل آگے بڑھتا رہتا ہے۔‘‘
دارالسلام، تنزانیہ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link