پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی اگلی قسط کے تحت ایک ارب 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر مل گئے، رقم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دی گئی۔
پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی اگلی قسط موصول ہوگئی، عالمی مالیاتی فنڈز نے 1.023 ارب ڈالر کی رقم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کو آئی ایم ایف سے موصول رقم 2 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے، آئی ایم ایف نے 7 ارب ڈالر کا قرض پروگرام گزشتہ سال منظور کیا تھا۔
آئی ایم ایف نے 9 مئی کو پاکستان کیلئے 2.4 ارب ڈالر کے پیکیج کی منظوری دی تھی۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان کیلئے 2.4 ارب ڈالر کے پیکج کی منظوری دے دی گئی ہے جبکہ پروگرام کے تحت ایک ارب ڈالر فوری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کلائمیٹ فنانسنگ کے نئے پروگرام کے تحت پاکستان کو تقریبا 1.4 ارب ڈالر ملیں گے، پاکستانی حکام نے قرض پروگرام پر مضبوطی سے عمل کیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق فنانسنگ اور بیرونی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور پاکستان میں معاشی بحالی کا عمل جاری ہے۔
ایگزیکٹو بورڈ نے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی انتظام کے تحت پہلا جائزہ مکمل کر لیا ہے، آئندہ کیلئے پالیسی ترجیحات میں مسابقت کو فروغ دینا ہوگا، پیداواری صلاحیت میں بہتری اور سرکاری اداروں میں اصلاحات لانا ہوں گی، عوامی خدمات کی فراہمی اور توانائی کے شعبے کی پائیداری میں بہتری شامل ہے۔
موسمیاتی لچک پیدا کرنا بھی پروگرام کا حصہ ہے، ایگزیکٹو بورڈ نے ریذیلیئنس اینڈ سسٹینیبلٹی فیسیلٹی کے تحت ایک انتظام کی منظوری بھی دی، یہ قدرتی آفات اور موسمیاتی خطرات کے مقابلے میں پاکستان کو مدد فراہم کرے گا، اس سہولت کے تحت پاکستان کو تقریباً 1.4 ارب ڈالر تک رسائی حاصل ہوگی۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی صورت حال میں بہتری کا اعتراف بھی کیا اور کہا گیا کہ مشکل عالمی حالات کے باوجود پاکستان کی کوششوں سے معیشت کو استحکام ملا، اپریل میں مہنگائی 0.3 فیصد کی تاریخی کم سطح پر آگئی، مہنگائی میں کمی سےجون 2025 سےاب تک پالیسی ریٹ میں 1100 بیسس پوائنٹس کی کمی آئی۔
اپریل کے اختتام پر زرمبادلہ کے ذخائر 10.3 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، اگست 2024 میں ذخائر 9.4 ارب ڈالر تھے، توقع ہے کہ یہ ذخائر جون 2025 کے آخر تک 13.9 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے، زر مبادلہ زخائر میں درمیانی مدت میں مزید بہتری آئے گی۔
پاکستان کی مالیاتی کارکردگی مضبوط رہی، مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی میں پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 2.0 فیصد رہا، پاکستان مالی سال کے اختتام تک 2.1 فیصد کے ہدف کی جانب گامزن ہے۔
