چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو میں انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف انٹلیکچوئل پراپرٹی (اے آئی پی پی آئی) کی ورلڈ کانگریس 2024 کی افتتاحی تقریب میں فن کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کی اختراعی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے فی 10 ہزار افراد پر اعلیٰ قدر کے حامل ایجادات کے پیٹنٹس کی تعداد 14 ہوگئی ہے جو ملک کے تخلیقی حقوق کے فروغ میں اہم پیشرفت کی نشاندہی کرتا ہے۔
چائنہ قومی تخلیق حقوق انتظامیہ کے ڈپٹی کمشنر ہو وین ہوئی نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 2024 کے اختتام تک چین کے پاس تقریباً 47 لاکھ 60 ہزار مقامی ایجادات کے مئوثر پیٹنٹس موجود تھے جو 2023 کے مقابلے میں 16.3 فیصد زائد ہے۔
ان میں سے اعلی قدر کے حامل مقامی ایجاد کے پیٹنٹس کی تعداد تقریباً 19 لاکھ 80 ہزار تک پہنچ گئی جو گزشتہ برس کی نسبت 18.8 فیصد اضافہ ہے ۔ اسٹریٹجک ابھرتی ہوئی صنعتوں میں ایجادات کے مئوثر پیٹنٹس کی تعداد تقریباً 13 لاکھ 50 ہزار ہوچکی ہے جو گزشتہ برس کی نسبت 15.7 فیصد اضافہ ہے۔
ہو کا کہنا ہے کہ 2024 کے اختتام تک چین میں ایجادات کے مئوثر پیٹنٹ رکھنے والے مقامی کاروباری اداروں کی تعداد 4 لاکھ 97 ہزار تک پہنچ گئی تھی جو گزشتہ برس کی مدت کے مقابلے میں 69 ہزار زائد ہے۔
انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ مقامی کاروباری اداروں کے پاس موجود ایجادات کے مئوثر پیٹنٹ کے صنعتی استعمال کی شرح نے مسلسل 5 برس کے دوران پائیدار ترقی کو برقرار رکھا جو 2024 میں 53.3 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔
یہ جدید کامیابیوں کو عملی پیداواری قوتوں میں تیزی سے تبدیل کرنے کو ظاہر کرتا ہے۔
