چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ کے شہر تائی آن کے ماؤنٹ تائی تفریحی مقام پر عملہ کچرے سمیت بھاری بوجھ اٹھانے والے روبوٹک کتے کی آزمائش دیکھ رہے ہیں-(شِنہوا)
ہانگ ژو(شِنہوا) چینی ٹیم نے ایک روبوٹ کتا متعارف کرایا ہے جو 100 میٹر دوڑ 10 سیکنڈ میں مکمل کرنے کے کلب میں شامل ہوگیا ہے۔یہ روبوٹکس میں نئی ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی کا آغاز ہے۔
متاثر کن مشین بلیک پینتھر 2.0 کا وزن 38 کلو گرام ہے جبکہ یہ 0.63 میٹر اونچا ہے۔اس نے ایک سیکنڈ میں 5 مرتبہ کی زیادہ سے زیادہ تیز ترین قابل ذکر رفتار حاصل کی جس سے یہ دنیا کے تیز ترین 4 پاؤں والے روبوٹس میں سے ایک بن گیا ہے۔
یہ منصوبہ ژے جیانگ یونیورسٹی کے تحت انسان نما تخلیقات تیار کرنے والے انسٹی ٹیوٹ اور ہانگ ژو میں قائم سٹارٹ اپ مِرر می کے اشتراک سے انجام پایا۔ منصوبے کے محققین نے روبوٹ کی قوت،لچک،طاقت،درستگی اور روانی کے لحاظ سے تیز رفتار حرکت بہتر بنانے کے لئے بلیک پینتھر اور جربوا جیسے جانوروں کے جوڑوں اور پنجوں سے خیال اخذ کیا۔
انسٹی ٹیوٹ کے ایک محقق جِن یونگ بِن نے کہا کہ ٹیم نے جھٹکے برداشت کرنے کا کردار ادا کرنے کے لئے بلیک پینتھر 2.0 کے گھٹنے کے جوڑوں پر مہارت سے سپرنگ نصب کئے۔
6 میٹر فی سیکنڈ پر روبوٹ کی پنڈلی ٹوٹنے کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے انہوں نے جربوا صحرائی چوہے سے متاثر ہوکر کاربن فائبر پنڈلی تیار کی۔اس سے وزن میں صرف 16 فیصد اضافے سے سختی 135 فیصد بڑھ گئی۔
روبوٹ کتا دوڑنے کے جوتوں سے بھی لیس ہے جو چیتوں کے پنجوں سے متاثر ہو کر تیار کئے گئے۔اس سے اس کی گرفت کی کارکردگی میں 200 فیصد اضافہ ہوا۔
اس کے علاوہ اے آئی مشین لرننگ کی مدد سے روبوٹ کتا مخصوص حالات میں اپنی چال تبدیل کرسکتا ہے۔
