چین کے شمالی صوبے ہیبے میں تانگ شان بندرگاہ کا فضائی منظر-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی ریاستی انتظامیہ برائے زرمبادلہ (ایس اے ایف ای) کے ایک عہدیدار نے سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے کہا ہے کہ 2024 میں چین کی سرحد پار تجارت اور سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
ایس اے ایف ای کے نائب سربراہ لی بن نے سٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس کی جانب سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ غیر بینکاری شعبوں بشمول کاروباری اداروں اور افراد کی جانب سے سرحد پار وصولیاں اور ادائیگیاں گزشتہ سال کے مقابلے میں 14.6 فیصد بڑھ کر 143کھرب امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
لی بن نے کہا کہ ادائیگیوں کے توازن میں ایک بنیادی توازن برقرار رکھا گیا اور غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر 32 کھرب امریکی ڈالر سے زائد کی سطح پر مستحکم رہے۔ آر ایم بی شرح تبادلہ عام طور پر معقول اور متوازن سطح پر مستحکم رہی۔
لی بن نے مزید کہا کہ ستمبر 2024 کے آخر میں ملک کے بیرونی مالیاتی اثاثے پہلی بار 100کھرب ڈالر سے تجاوز کرگئے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے مرکزی بینک، پیپلز بینک آف چائنہ (پی بی او سی) کے ڈپٹی گورنر شوان چھانگ نینگ نے کہا کہ 2024 میں پی بی او سی نے 4 اہم نگران پالیسی ردوبدل کا نفاذ کیا جن کا مقصد معیشت کی بحالی کو برقرار رکھنا اور اعلیٰ معیار کی معاشی ترقی کی حمایت کرنا ہے۔
شوان نے کہا کہ 2024 میں چین کی نگران پالیسی نے مجموعی مالیاتی حجم میں معقول اضافے کے ساتھ امید افزا نتائج حاصل کئے ہیں۔
