چین کے شمالی صوبے شَنشی کے شہر تائی یوآن میں لوگ نائٹ سکول میں خطاطی سیکھ رہے ہیں-(شِنہوا)
تائی یوآن(شِنہوا)ہوئی روئی شوئے کام کے بعد گھر کا رخ نہیں کرتی بلکہ وہ ٹینس کی کلاس لینے چین کے شمالی صوبے شَنشی کے دارالحکومت تائی یوآن کے سپورٹس سنٹر جاتی ہے۔
ہوئی نے بتایا کہ 12 ٹینس کلاسوں کی قیمت صرف 500 یوآن(تقریباً 69.6 امریکی ڈالر) ہے جو کہ مناسب ہے اور شام کا شیڈول اس کے لئے انتہائی آسان ہے۔
حالیہ برسوں میں نائٹ سکول پروگرام نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مقبولیت حاصل کی ہے۔ابتدائی طور پر بیجنگ اور شنگھائی جیسے اول درجے کے شہروں میں شروع ہونے والا یہ تعلیمی ماڈل بہت سے دوسرے اور تیسرے درجے کے شہروں کے ساتھ ساتھ کاؤنٹی کی سطح کے قصبوں تک پھیل گیا ہے۔اس میں وسیع کورسز پیش کئے جاتے ہیں۔
2024 میں چین کے مشرقی صوبے جیانگ شی نے نوجوانوں کے 460 نائٹ سکول تدریسی مقامات قائم کئے۔ان مقامات میں ایک ہزار 650 کورس کرائے گئے جس سے 42 ہزار سے زائد افراد مستفید ہوئے۔
چین کے جنوب مغربی صوبے یوننان میں 2014 سے 2 لاکھ سے زائد نوجوان افراد نے نائٹ سکول پروگراموں میں حصہ لیا۔
پورے تائی یوآن میں لوگ صرف چند سو یوآن میں تقریباً 15 گھنٹے کی کلاسیں لے سکتے ہیں۔یہ کورس بنیادی طور پر دلچسپی اور تجرباتی علم پر مبنی ہیں جن میں فوٹوگرافی،رقص،مصوری،خطاطی اور آلاتِ موسیقی شامل ہیں۔
شَنشی کے صوبائی ثقافتی مرکز کے ڈائریکٹر لی فینگ لائی نے نائٹ سکولوں کی مقبولیت کو مقامی حکومتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کی فعال حمایت کا نتیجہ قرار دیا۔اس کا مقصد عوامی ثقافتی خدمات کو بہتر بنانا ہے۔
