منگل, اکتوبر 14, 2025
پاکستانلاہور ہائیکورٹ، بیوی کے قاتل کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار...

لاہور ہائیکورٹ، بیوی کے قاتل کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دینے کی اپیل خارج

لاہور ہائیکورٹ نے بیوی کو قتل کرنیوالے شوہر کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دینے کی اپیل خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ بچوں کا اپنی ماں کو باپ کے ہاتھوں قتل ہوتے دیکھنا دردناک تھا، قانون ساز شوہر کے گھر بیوی کے قتل پر بار ثبوت شوہر پر عائد کرنے کیلئے قانون سازی کریں۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے بیوی کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے شوہرکی سزا کیخلاف اپیل پر 12صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مجرم کیخلاف تھانہ گجرات پولیس نے 2020میں قتل کا مقدمہ درج کیا، پراسیکیوشن اپنا کیس کامیابی کے ساتھ ثابت کرنے میں کامیاب رہی، مجرم نے اپنی اہلیہ کو چھری کے وار کر کے قتل کیا، مجرم نے 342کے بیانات میں بتایا کہ وقوعہ کے وقت گھر میں موجود نہیں تھا، مجرم نے کہا کہ وقوعہ کے وقت وہ سیمنٹ فیکٹری میں جاب پر تھا لیکن مجرم نے اپنی صفائی میں فیکٹری سے کوئی گواہ یا سٹاف کا بندہ پیش نہیں کیا، مجرم نے فیکٹری کا کوئی دستاویزی ثبوت بھی پیش نہیں کیا۔

فارنزک رپورٹ کے مطابق مجرم سے برآمد ہونے والی چھری پر اہلیہ کا خون تھا، مختلف رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے مجرم جائے وقوعہ پر موجود تھا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ درد ناک تھا کہ بچوں نے اپنی ماں کو باپ کے ہاتھوں قتل ہوتے دیکھا، یہ مناظر غیر یقینی تھے کہ ایک شوہر اپنی ہی بیوی کو بچوں کے سامنے بے دردی سے قتل کر رہا تھا، کیس تاخیر سے رپورٹ کرنے کی وجہ یہ صدمہ ہوسکتا ہے جس میں سے فیملی گزر رہی ہوگی۔

عدالت نے تجویز دی کہ قانون ساز ایسا قانون بنائیں کہ شوہر کے گھر بیوی کے قتل ہونے پر بار ثبوت شوہر پر عائد کرنے کیلئے قانون سازی کی جائے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ میاں بیوی کا رشتہ پیار محبت سے مزید مضبوط ہوتا ہے مگر جب اس رشتے میں غلط فہمی یا بدسلوکی ہوتی ہے تو خاندان کے بڑے اس کو دور کرتے ہیں۔عدالت مجرم کی سزا کالعدم قراردینے کی اپیل خارج کرتی ہے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!