چین کے جنوب مغربی صوبے سیچھوان کے شہر یا آن کی باؤشنگ کاؤنٹی کے چھیاؤچھی تبتن ٹاؤن شپ میں نینکاسمن اپنے سٹوڈیو میں یاک کے اون سے کپڑا بنا رہی ہے-(شِنہوا)
نان جنگ (شِنہوا)ایک نئی تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) روایتی صنعتوں کو بہتر بنا سکتی ہے اور روایتی ٹیکنالوجی بھی اے آئی کی ترقی میں مدد دے سکتی ہے۔ اس تحقیق میں ایک جدید کپڑا تیار کیا گیا ہے جو بولنے کے دوران پیدا ہونے والے برقی چارجز کو بڑھا کر اے آئی کو آواز کے احکامات سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔
یہ کامیابی اس ہفتے معروف سائنسی جریدے سائنس ایڈوانس میں شائع ہوئی اور یہ عام کپڑوں کو ایک ذہین اور ہر وقت دستیاب اے آئی اسسٹنٹ میں بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ تحقیق سوچھو یونیورسٹی کے محققین کی ٹیم نے کی، جنہوں نے ایک "ٹرائبو الیکٹرک آکوسٹک ٹیکسٹائل” تیار کیا ہے، جسے اے-ٹیکسٹائل کا نام دیا گیا ہے۔ عام سخت اور بھاری آڈیو ڈیوائسز کے برعکس، یہ کپڑا نرم، لچکدار اور دھونے کے قابل ہے۔
یہ کپڑا اس قدرتی برقی چارج کو استعمال کرتا ہے جو کسی کے بولنے پر کپڑوں پر پیدا ہوتا ہے۔ محققین نے اس اثر کو بڑھانے کے لئے ایک کثیر تہہ والا ڈھانچہ تیار کیا ہے، جس میں تھری ڈی ٹن-سلفائیڈ نینو فلاورز کی ایک جامع کوٹنگ سلیکون ربڑ میں شامل کی گئی ہے اور اس کے ساتھ گریفائٹ جیسے کاربنائزڈ کپڑے کا استعمال کیا گیا ہے۔
مطالعے کے مطابق یہ ہلکا پھلکا اور دھونے کے قابل اے آئی کپڑا آواز پہچاننے میں 97.5 فیصد تک درستگی رکھتا ہے اور گھریلو آلات کو دور سے کنٹرول کرنے کے قابل ہے۔
محققین نے اس کی عملی مثال بھی پیش کی، جہاں اس کپڑے کی مدد سے وائرلیس طریقے سے سمارٹ ہوم ڈیوائسز جیسے کہ ایئر کنڈیشنر اور لیمپ کو صرف آواز کے احکامات سے آن اور آف کیا گیا۔
یہ سسٹم کلاؤڈ بیسڈ سروسز تک بھی رسائی حاصل کر سکتا ہے اور آواز کے ذریعے سمارٹ فون ایپلیکیشنز جیسے گوگل میپس کو نیویگیشن کے لئے استعمال کر سکتا ہے اور چیٹ جی پی ٹی سے کاک ٹیل کی ترکیب یا سفر کا منصوبہ بھی پوچھ سکتا ہے۔
