سٹوری کی تفصیل:
"مین لائن سفر کے لئے میسر ہے!”
” ہم گھر پہنچ چکے ہیں۔”
ساؤنڈ بائیٹ-1 چینی، یانگ یوزین (گوانگ شی میں پہلی نسل کی خاتون ٹرین ڈرائیور )
"میں نے 1977 میں گریجویشن کی اور 1978 میں ہمیں بطور معاؤن ڈرائیور تعینات کیا گیا۔ہماری ’مارچ 8‘ صرف خواتین پر مشتمل ٹیم بنائی گئی تھی اور ہمیں بہترین معیار کو برقرار رکھنا تھا ۔ہمیں وہ سب کام کرنا تھے جو مرد کر سکتے تھے ۔”
1977 میں یانگ اور دیگر 11 خواتین ساتھیوں نے لیزہو میں کالج سے ایک ساتھ تعلیم مکمل کی ۔ ہماری ٹیم کو جن چھنگ جیانگ ریلوے دیکھ بھال کے شعبہ میں تعینات کی گیا۔
ساؤنڈ بائیٹ-2 چینی، یانگ یوزین (گوانگ شی میں پہلی نسل کی خاتون ٹرین ڈرائیور )
"اگرچہ یہ کام بہت مشکل تھالیکن اسے سرانجام دینے پر مجھے فخر ہے۔ وہ علاقہ جہاں مجھے بھیجا گیا وہ ریلوے کے ساتھ ہی تھا۔ جب میں نے باہر جانا شروع کا تو گاؤں والے مجھے دیکھ کر خوش ہوتے اور مجھے احترام دیتے جس پر مجھے فخر ہے۔ میں نے 1979 کی ابتداءتک کام جاری رکھا، جب ریلوے بیورو نے "مارچ 8” کی ٹیم کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تو ہم نوکری سے مستعفی ہوگئیں۔ اس تجربے کے بعد میں نے محسوس کیا کہ مستقبل میں کوئی بھی ملازمت میرے لئے مشکل نہیں ہو گی۔ میں اب کوئی بھی کام ہو میں اس کے راستے کی ہر مشکل پر قابوپانے کا عزم رکھتی ہوں”۔
9 جنوری 1979 کو "مارچ 8” ٹیم کو ختم کی گئی توان نوجوان خواتین نےنئی ملازمتوں تلاش کر لیں۔
3-ساؤنڈ بائیٹ- چینی، یانگ یوزین (گوانگ شی میں پہلی نسل کی خاتون ٹرین ڈرائیور )
” ہم کتنا بھی تھک جاتے، ہم ہمیشہ ٹرین کی مکمل صفائی ستھرائی کو یقینی بناتے ۔ مجھے اپنی جوانی کے دور کو یاد کرتے ہوئےانتہائی فخر اور خوشی محسوس ہوتی ہے”۔
31 اگست 2023 کو گوئی یانگ ناننگ تیز رفتار ریلوے مکمل فعال ہوگیا۔ گوانگشی میں نئے ریلوے سٹیشن قائم کئے گئے ، جہاں سے گوانگشی کے تمام 14 شہروں کو تیز رفتار ٹرین تک رسائی دی گئی ہے۔
4-ساؤنڈ بائیٹ چینی، یانگ یوزین (گوانگ شی میں پہلی نسل کی خاتون ٹرین ڈرائیور )
"میری خواہش ہے کہ میں تیز رفتار ریلویز کی ترقی دیکھوں اور نئی تبدیلیوں کا بذات خودتجربہ کروں”
‘مارچ 8’ خواتین ٹیم کی9 ارکان 69 سال کی ہو چکی ہیں اور وہ اس سال ستمبر میں ملاقات کے لئے اکٹھی ہوئی ہیں۔
یہ ٹیم جن چھنگ جیانگ ریلوے سٹیشن پر پہنچ گئی ہےاور چین میں تیز رفتار ریلوے کی ترقی پر بہت حیران ہیں۔
5-ساؤنڈ بائیٹ، چینی، یانگ یوزین (گوانگ شی میں پہلی نسل کی خاتون ٹرین ڈرائیور )
” شاندار تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے میں بہت خوش ہوں خصوصاً ایسی جگہوں پر جہاں ہم نے کام کیا تھا۔ دہائیوں پہلےہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ جن چھنگ جیان اتنا بڑا سٹیشن بنے گا”۔
ساؤنڈ بائیٹ-6 چینی، لیو شا (گوانگ شی میں پہلی نسل کی خاتون ٹرین ڈرائیور )
” جب میں جن چھنگ جیانگ ہیچی کے مغربی سٹیشن پر پہنچی تو مجھے بمشکل یقین ہوا کہ آج یہ سٹیشن کتنا تبدیل ہوچکا تھا”
ساؤنڈ بائیٹ-7 چینی، زو زیلیان (گوانگ شی میں پہلی نسل کی خاتون ٹرین ڈرائیور )
"ریل کو تیز رفتاری کے ساتھ بہترین انداز میں گزرتے دیکھ کر مجھے ناقابل یقین حد تک خوشی ہوئی”
ریل ڈرائیونگ سیمولیٹر پر 9 سابق ڈرائیوروں کو”فکسنگ” بلٹ ٹرین چلا کر بہت خوشی ہورہی تھی۔
ساؤنڈ بائیٹ-8 چینی، لیو شا (گوانگ شی میں پہلی نسل کی خاتون ٹرین ڈرائیور )
” ماضی میں "ڈونگ فنگ” میں ڈیزل ٹرین کو چلانا ایک مختلف تجربہ تھا۔ اب سیمولیٹر جہاں آپکے سامنے وسیع مناظر موجود ہیں پر بیٹھنا واقعی پرسکون اور خوش گوار ہے۔ میں سمجھتی ہوں اگر ریلوے بیورو ہمیں دوبارہ نوکری دےتو ہم اپنی تمام تر خدمات دینے کے لئے تیار ہیں”
ساؤنڈ بائیٹ-9 چینی، یانگ یوزین (گوانگ شی میں پہلی نسل کی خاتون ٹرین ڈرائیور )
"ہر کوئی بہت خوش ہیں۔ ریلوے کا نظام ڈیزل انجن سے بلٹ ٹرین، تیز رفتار ٹرین پر منتقل ہو چکا ہے، جو سپیڈ کو کئی درجنوں کلو میٹرز فی گھنٹہ سے کئی سو کلو میٹر فی گھنٹہ تک بڑھ چکی ہے۔ ہم ملک میں ریلوے کی ترقی سے بہت خوش ہیں، اور ہم ملک کے روشن مسقبل کے لئے پر امید ہیں”۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link