اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کیلئے ماڈل فنانشل پلان پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ملک میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے فروغ کیلئے ترجیحی اقدامات کررہی ہے،اقدام سے نہ صرف پیٹرول اور ڈیزل کی درآمد کی مد میں قیمتی زر مبادلہ کی بچت ہو گی بلکہ یہ گاڑیاں ماحول دوست بھی ہوں گی،قومی خزانے کی بچت کیلئے آئندہ تمام وفاقی سرکاری اداروں کیلئے صرف الیکٹرک موٹر بائیکس خریدی جائیں گی،سی ڈی اے بھی اسلام آباد میں بجلی پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ بارے جامع پلان ترتیب دے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت الیکٹرک وہیکلز کے استعمال بارے اہم اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی، وزیر مملکت خزانہ و محصولات علی پرویز ملک، وزیراعظم کی کوآرڈنیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم، وزیراعظم کے کوآرڈنیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔اجلاس کو ملک میں ای وہیکلز کے استعمال کے فروغ بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 2022ء سے اب تک مقامی سطح پر 2 اور 3 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کیلئے 49 لائسنس جاری کئے جا چکے ہیں جن میں سے 25 کارخانوں میں ان گاڑیوں کو بنانے کا آغاز ہو چکا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ4 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی سطح پر تیاری کے حوالے سے پہلا لائسنس ستمبر 2024 ء میں جاری کیا گیا،مقامی سطح پر تیار کی گئی پہلی الیکٹرک کار اس سال دسمبر تک مارکیٹ میں آ جائے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں اس وقت 2 اور 3 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک وہیکلز کی تعداد 45 ہزار ہے جبکہ 4 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک وہیکلز کی تعداد 2600 ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکٹرک گاڑیوں کیلئے ری چارج اسٹیشنز ترجیحی بنیادوں پر موٹرویز، جی ٹی روڈ (قومی شاہراہ 5)، قومی شاہراہ 65 اور 70 پر لگائے جائیں گے۔
اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ملک میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے فروغ کیلئے ترجیحی اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے الیکٹرک وہیکلز بارے جامع فنانشل ماڈل پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے نہ صرف پیٹرول اور ڈیزل کی درآمد کی مد میں قیمتی زر مبادلہ کی بچت ہو گی بلکہ یہ گاڑیاں ماحول دوست بھی ہوں گی۔
انہوں نے اس حوالے سے وفاقی وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک سے مشاورت کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے ملک میں ای وہیکلز کی تیاری بارے لائسنسز کے ضابطہ ء کار کو بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ای وہیکلز کی پالیسی بارے تمام صوبوں، وفاقی اکائیوں اور سٹیک ہولڈرز سے ضروری مشاورت کی جائے، لیپ ٹاپ سکیم کی طرز پر سرکاری سکولوں کے اچھی کارکردگی دکھانے والے طلبہ میں ای موٹر بائیکس تقسیم کی جائیں گی۔
وزیراعظم نے تمام وفاقی وزارتوں کو ہدایت جاری کرنے کے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ تمام وفاقی سرکاری اداروں کیلئے صرف الیکٹرک موٹر بائیکس کی خریداری کی جائے گی تا کہ قومی خزانے کی بچت ہو۔وزیراعظم نے سی ڈی اے کو اسلام آباد میں بجلی پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ بارے جامع پلان ترتیب دینے کی بھی ہدایت کی۔
