انڈونیشیا کےصوبےمغربی جاوا کے سیکا رانگ میں ایک تقریب کے دوران وولنگ کلاؤڈ الیکٹرک وہیکل کی نمائش کی جا رہی ہے۔(شِنہوا)
جکارتہ(شِنہوا)انڈونیشیا میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کی مارکیٹ پر جنوری سے جولائی 2025 کے عرصہ کے دوران چینی الیکٹرک گاڑیوں کے برانڈز کا غلبہ رہا۔
انڈونیشیا کی آٹوموٹو انڈسٹریز کی ایسوسی ایشن (گائی کنڈو) کی جانب سے جاری ہونےوالے اعداد و شمار کے مطابق چینی کارساز کمپنی بی وائی ڈی نے 16 ہزار427 یونٹس کی فروخت کے ساتھ مارکیٹ میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اس کی کامیابی کی بڑی وجہ اس کے مقبول ماڈلز جیسے ایم 6، سی لائن7، آٹو3، سیل اور ڈولفن تھے۔ جولائی کے آخر میں بی وائی ڈی نے گائی کنڈو انڈونیشیا انٹرنیشنل آٹو شو میں اپنی نئی سٹی کار آٹو1 لانچ کی جس نے 19 کروڑ 50 لاکھ روپیہ (تقریباً 12 ہزار80 امریکی ڈالر) کی ابتدائی قیمت کے ساتھ خاصی توجہ حاصل کی۔
دوسری پوزیشن پر بی وائی ڈی گروپ کا پریمیم سب برانڈ ڈینزا رہا جس نے 6 ہزار 256 یونٹس فروخت کئے جبکہ وو لِنگ نے 6 ہزار210 یونٹس کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔ چیری نے 5 ہزار196 یونٹس کے ساتھ چوتھی اور آئیون نے 3 ہزار126 یونٹس کے ساتھ 5 ویں پوزیشن حاصل کی۔
مجموعی طور پر جنوری سے جولائی کے دوران انڈونیشیا میں الیکٹرک کاروں کی فروخت 42 ہزار 178یونٹس تک جا پہنچی جو تقریباً 2024 کی سالانہ فروخت 43 ہزار188یونٹس کے برابر ہے۔
انڈونیشی حکومت نے ماحولیاتی آلودگی میں کمی کے لئے فوسل فیول سے صاف توانائی کی جانب منتقلی کا عزم ظاہر کیا ہے۔
