چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ چین اور امریکہ لندن میں اقتصادی اور تجارتی مذاکرات میں طے پانے والے فریم ورک کے نتائج پر عملدرآمد کی کوششیں تیز کر رہے ہیں- (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ چین اور امریکہ لندن میں اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے دوران طے پانے والے فریم ورک کے نتائج پر عملدرآمد کی کوششیں تیز کر رہے ہیں۔
جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے نائب سربراہ وانگ لنگ جون نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ جنیوا اور لندن میں حالیہ اقتصادی و تجارتی مذاکرات میں مثبت پیش رفت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارت گزشتہ ماہ 350 ارب یوآن (تقریباً 49 ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کرگئی جو مئی میں 300 ارب یوآن سے کم تھی۔
وانگ نے کہا کہ چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعاون باہمی فائدے کا حامل ہے۔ یہ تعاون عالمگیریت کے ناقابل واپسی رجحان، صنعتی ذرائع کے گہرے انضمام کی ضرورت، دونوں ممالک کی کمپنیوں کے درمیان جدت کی شراکت داری کے تقاضوں اور دونوں قوموں کی فلاح و بہبود میں بہتری کی ضرورت کی نمائندگی کرتا ہے۔
وانگ نے جنیوا میں حاصل ہونے والے اتفاق رائے اور لندن میں قائم کئے گئے فریم ورک کو "کٹھن محنت سے حاصل کردہ” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ چین امید کرتا ہے کہ امریکہ چین کے ساتھ مل کر تعاون کو دوطرفہ اقتصادی و تجارتی تعلقات کا مرکزی موضوع بنائے گا، عالمی تجارتی نظام کو منصفانہ اور کھلے راستے پر واپس لے آئے گا اور عالمی معیشت کی بحالی اور ترقی میں مدد دے گا۔
