اتوار, جولائی 27, 2025
پاکستانپاکستان وائلڈ لائف پروٹیکشن ایوارڈز 2025ء کے فاتحین کا اعلان کر دیاگیا

پاکستان وائلڈ لائف پروٹیکشن ایوارڈز 2025ء کے فاتحین کا اعلان کر دیاگیا

 پاکستان وائلڈ لائف پروٹیکشن ایوارڈز 2025ء کے فاتحین کا اعلان کر دیاگیاجبکہ وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر شزرا منصب کھرل نے کہا ہے کہ جنگلی حیات کا تحفظ ماحولیاتی توازن اور ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے،

پاکستان وائلڈ لائف پروٹیکشن ایوارڈز دن رات قدرتی وسائل کی حفاظت میں مصروف رہنے والوں کی خدمات تسلیم کرنے کا اعتراف ہیں۔ جاری بیان کے مطابق وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی نے سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن اور گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا اور آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ جات و جنگلی حیات کے اشتراک سے پاکستان وائلڈ لائف پروٹیکشن ایوارڈز 2025ء کے فاتحین کا اعلان کر دیا ہے۔

نیشنل کمیٹی برائے سٹیزن رینجر وائلڈ لائف پروٹیکشن پروگرام کے تیسرے اجلاس میں مختلف نامزدگیوں کا جائزہ لینے کے بعد7 افراد کو الگ الگ کیٹیگریز میں ایوارڈز کےgvے منتخب کیا گیا ہے جبکہ ایک ایوارڈ کمیونٹی کیلئے مختص رکھا گیا ہے۔رواں سال کا سب سے بڑاسنو لیپرڈ ایوارڈ آزاد کشمیر وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے گیم واچر محمد اسماعیل کو دیا جائے گا جنہوں نے جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے مثالی جذبہ دکھایا۔گلگت بلتستان سے تین افسران کو ایوارڈ کیلئے منتخب کیا گیا ہے جن میں گیم انسپکٹر شیر افغان علی بلیو شیپ ایوارڈ، محمد رضا براؤن بیئر ایوارڈ اور گیم واچر سخاوت علی وولف ایوارڈ کے حق دار قرار دیئے گئے ہیں۔

خیبر پختونخواہ سے ڈپٹی رینجر اسرار اللہ آئی بیکس ایوارڈ، وائلڈ لائف واچر محمد سلیم مارخور ایوارڈ جبکہ آزاد کشمیر سے گیم واچر محبوب شاہ کو مشک ڈییر ایوارڈ کیلئے نامزد کیا گیا ہے ۔ ایوارڈز کی باضابطہ تقسیم رواں ماہ کی 31 تاریخ کو اسلام آباد میں منعقدہ تقریب کے دوران کی جائے گی۔ وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر شزرا منصب کھرل نے ایوارڈز کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ یہ ایوارڈز ان گمنام ہیروز کی محنت کا اعتراف ہیں جو دن رات ہمارے قدرتی وسائل کی حفاظت میں مصروف رہتے ہیں۔

جنگلی حیات کا تحفظ ماحولیاتی توازن اور ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہمیں ان محافظوں کی حوصلہ افزائی اور مدد جاری رکھنی چاہئے ۔وائلڈ لائف ایمبیسیڈر سردار جمال خان لغاری نے کہاہے کہ جنگلی حیات کا تحفظ صرف جانوروں کو بچانے کا معاملہ نہیں، بلکہ یہ ہمارے ماحولیاتی نظام اور آئندہ نسلوں کے بہتر مستقبل کے لیے بھی ضروری ہے۔

ان ایوارڈز کے ذریعے ہم ان لوگوں کی خدمات کو تسلیم کر رہے ہیں جو پہاڑوں اور جنگلات میں جان کی پروا کیے بغیر حفاظت کا کام انجام دیتے ہیں۔ ڈائریکٹر سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن ڈاکٹر محمد علی نوازنے کہاکہ یہ ایوارڈز صرف انفرادی خدمات کی پذیرائی نہیں بلکہ ہماری اجتماعی کوششوں کا جشن بھی ہیں۔ ہمارے فیلڈ رینجرز سخت حالات میں نایاب نسلوں اور قدرتی نظاموں کی حفاظت کرتے ہیں۔سینئر وائلڈ لائف ماہر عاشق احمد خان نے کہاکہ یہ لوگ دور دراز علاقوں میں گشت کرتے ،غیر قانونی شکار روکتے اور ہماری قدرتی وراثت کے حقیقی نگہبان ہیں،

ان کی خدمات کا اعتراف ہمیں مزید حوصلہ دیتا ہے کہ ہم تحفظ کے کام کو آگے بڑھائیں۔ڈی آئی جی فاریسٹ حسینہ عنبرین نے کہایہ ایوارڈز ان مقامی محافظوں کی حوصلہ افزائی ہیں جو بغیر کسی صلے کے برفانی چیتے اور اس کے ماحول کو بچانے میں لگے رہتے ہیں۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی نے سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن نے اس عزم کو دہرایا کہ سٹیزن رینجر وائلڈ لائف پروٹیکشن پروگرام کو مزید مضبوط بنایا جائے گا، تحفظ سے متعلق آگاہی بڑھائی جائے گی اور ایک ایسا پاکستان بنایا جائے گا جہاں انسان اور جنگلی حیات ایک ساتھ خوشحال زندگی گزار سکیں۔

واضح رہے کہ رواں برس ایوارڈز کیلئے ملک بھر سے 21 نامزدگیاں موصول ہوئی تھیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان کے برفانی چیتے کے علاقوں میں تحفظ کے لیے بڑی محنت اور جذبے سے کام ہو رہا ہے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!