چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کے شہر کونمنگ میں واقع دونان پھول مارکیٹ میں خریدار پھول لے کر جارہے ہیں۔(شِنہوا)
ریاض(شِنہوا)چین کے صوبے یون نان نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایک ثقافتی نمائش کا آغاز کیا جو یونیسکو کے عالمی ورثہ کی نمائش، روایتی دستکاری کے مظاہرے، چائے اور کافی کی ثقافت کے علامتی امتزاج پر مشتمل تھی۔ یہ نمائش سعودی-چینی ثقافتی سال کا حصہ ہے۔
تقریب ریاض کے سفارتی علاقے میں واقع کلچرل پیلس میں منعقد ہوئی جس میں سینکڑوں سعودی حکام، سفارتکاروں اور مقامی شہریوں نے شرکت کی۔
’’یون نان ایک زندگی کا نام” کے عنوان سے ہونے والی نمائش میں صوبے کے قدرتی اور ثقافتی مقامات کی دلکش تصاویر پیش کی گئیں جن میں یون نان کے 3 متوازی دریاؤں کے محفوظ علاقے اور پوئر میں جِنگ مائی پہاڑ کے قدیم چائے کے جنگلات شامل ہیں۔ دونوں یونیسکو کے عالمی ورثہ میں شامل ہیں۔ جِنگ مائی پہاڑ کے جنگلات کو 2023 میں ریاض میں منعقدہ یونیسکو کانفرنس کے دوران عالمی ورثے میں شامل کیا گیا تھا۔
سعودی زائرین نے یون نان کے سرسبز مناظر اور متنوع ماحولیاتی نظام میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور اس کے ماحولیاتی سیاحت کے امکانات کو سراہا۔
نمائش کی سیاحت سے متعلق حصے میں چین اور جزیرہ نما عرب کے درمیان صدیوں پرانے روابط کو اجاگر کیا گیا۔ بالخصوص 15ویں صدی کے مشہور چینی ملاح اور سفارتکار زینگ حہ کے بحری سفر کا حوالہ دیا گیا۔ یون نان میں پیدا ہونے والے ژینگ حہ نے اپنی مہمات کے دوران بحیرہ احمر اور عرب خطے تک رسائی حاصل کی اور ابتدائی تجارتی اور ثقافتی تبادلوں کی بنیاد رکھی۔
یون نان کے شہر لی جیانگ کی تاریخی آبی گزرگاہوں اور سعودی عرب کے شہر جدہ کے قدیم علاقوں کے درمیان مماثلتیں بھی پیش کی گئیں اور سعودی سیاحتی اداروں نے چین کے اس صوبے کے لئے خصوصی ٹور پیکیج تیار کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔
یون نان کے یی اور بائی برادری کے کاریگروں نے روایتی کڑھائی اور انڈیگو ٹائی ڈائی دستکاری کا مظاہرہ کیا۔ دیگر نمائش کنندگان نے چاندی سے جڑے تانبے کے برتنوں کی نمائش کی جو کہ چین میں قومی غیرمادی ثقافتی ورثہ کے طور پر تسلیم شدہ ہے۔
یہ نمائش چین اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی 35ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہوئی۔ سعودی عرب میں چین کے سفیر چھانگ ہوا نے کہا کہ یہ تقریب مشترکہ ورثے کے ذریعے باہمی سمجھ بوجھ کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوئی ہے۔
