’’ میرے خیال میں تجارتی خسارے کا تصور ہی مضحکہ خیز ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): چیسٹر بارنس، امریکی شہری
’’ میں واقعی بہت فکر مند اور پریشان ہوں۔ مستقبل کے بارے میں سوچ کر اندازہ نہیں ہو رہا کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): لنڈا کنگ، امریکی شہری
’’ پوری دنیا اہم ہے۔ سب ممالک کی اپنی اہمیت ہے۔ اس لئے مجھے’سب سے پہلے امریکہ‘ کے نظریے سے بہت زیادہ اتفاق نہیں۔‘‘
یکطرفہ ٹیرف پالیسی کے باعث امریکی عوام میں تشویش اور اضطراب موجود ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے بیشتر عالمی تجارتی شراکت داروں پر ’نام نہاد جوابی محصولات‘ عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ٹرمپ کا دعویٰ تھا کہ اس اقدام سے دنیا کی سب سے بڑی معیشت ’’ دوبارہ خوشحال‘‘ ہو جائے گی۔اس پالیسی نے عالمی منڈیوں میں شدید اتار چڑھاؤ پیدا کر دیا ہے جبکہ امریکی عوام کے اندر بھی تشویش اور بے چینی بڑھ گئی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 4 (انگریزی): چیسٹر بارنس، امریکی شہری
’’ میں بہت پریشان اور فکر مند ہوں۔ اب مستقبل میں مجھے ہر چیز خریدنے سے پہلے دیکھنا ہوگا کہ یہ کہاں سے آئی ہے، اس کی قیمت کیا ہے اور یہ بھی کہ واقعی مجھے اس پر ابھی پیسہ خرچ کرنا چاہئے۔ کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 5 (انگریزی): میری میڈ اولبرڈنگ، امریکی شہری
’’ میں ملازمت سے ریٹائرڈ ہو چکی ہوں۔ میرے زیادہ تر بلکہ سب ریٹائرڈ دوست اپنی 401 کیز اور آئی آریز (انفرادی ریٹائرمنٹ اکاؤنٹس) کے بارے میں فکر مند ہیں۔ ہم نے زندگی بھر محنت کی تھی لیکن اب ہمارے اکاؤنٹس اس قدر کم قیمت ہو چکے ہیں کہ گزشتہ ہفتے وہ جتنے تھے اس سے بھی کہیں کم ہیں۔ کیا کسی کو معلوم ہے کہ یہ واپس اپنے پہلے والے مقام پر آ سکیں گے؟ میں کسی بڑی خریداری کرنے کا ارادہ تو نہیں رکھتی لیکن مجھے اپنے بچوں اور پوتے پوتیوں کی بہت فکر ہے۔‘‘
کچھ شہری ٹرمپ کے اس دعوے پر بھی الجھن کا شکار ہیں کہ زیادہ ٹیرف حکومت کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ امریکی صنعت میں نئی جان ڈال سکتے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 6 (انگریزی): میری میڈ اولبرڈنگ، امریکی شہری
’’ ہم ہر ملک کے ساتھ متوازن تجارت نہیں کر سکتے اورنہ ہی ہمیں کرنی چاہئے۔ ہم سب مختلف مصنوعات بناتے ہیں۔ میرا نہیں خیال کہ امریکہ ہر وہ چیز خود بنانا چاہے گا جو ہم خریدتے ہیں۔ مجھے یقین نہیں کہ یہ اپنے وسائل کے مؤثر استعمال کا کوئی بہترین طریقہ ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 7 (انگریزی): لنڈا کنگ، امریکی شہری
’’ ہم ایک عالمی معاشرے کا حصہ ہیں اور ساری دنیا اور اس کے سب ملک اہم ہیں ۔ اس لئے میں ’سب سے پہلے‘ کے نظریے کی قائل نہیں ہوں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 8 (انگریزی): پیکسٹن بیکر، امریکی شہری
’’ میرا خیال ہے کہ یہ صورتحال خطرناک ہے کیونکہ اس کا نتیجہ آخرکار کسادبازری کی صورت میں ہی نکل سکتا ہے۔ میری نظر میں اگر یہی راستہ اپنایا جاتا رہا تو واقعی ایک تاریک وقت آ سکتا ہے۔‘‘
واشنگٹن ڈی سی سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link