چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے دارالحکومت ہائیکو میں 5 ویں چین بین الاقوامی اشیائے صرف نمائش(سی آئی سی پی ای) کے مرکزی مقام ہائی نان بین الاقوامی کنونشن اور نمائشی مرکز میں موجود مساج روبوٹ دیکھا جاسکتا ہے-(شِنہوا)
ہائیکو(شِنہوا)روزمرہ کی زندگی میں جدید ترین ٹیکنالوجیز کی شمولیت چین کے جنوبی شہر ہائیکو میں جاری 5 ویں چین بین الاقوامی اشیائے صرف نمائش(سی آئی سی پی ای) میں مرکزِ نگاہ بنی ہوئی ہے جو ایک زیادہ ذہین اور باہم مربوط مستقبل کی جیتی جاگتی تصویر پیش کر رہا ہے۔
13 سے 18 اپریل تک ہونے والی اس سالانہ نمائش میں پہلی بار مصنوعی ذہانت(اے آئی) اور کم بلندی والی معیشت کے لئے مخصوص نمائش زونز قائم کئے گئے ہیں۔
ہواوے اور چائنہ موبائل جیسی ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیاں مستقبل کے جدید حل پیش کر رہی ہیں۔ ہواوے کا ہارمونی او ایس ایکو نظام انسان، گاڑی اور گھروں کے درمیان ہم آہنگی ظاہر کرتا ہے جو ہاتھ کے استعمال کے بغیر ای بک پڑھنے کے لئے آنکھوں کی ٹریکنگ ٹیکنالوجی پر مشتمل ہے۔
چائنہ موبائل کا سمارٹ ہوم ایکو نظام معمر افراد کی دیکھ بھال کے لئے 4 ٹانگوں والے روبوٹس اور اے آئی سے چلنے والے گھریلو سکیورٹی نظام پیش کر رہا ہے۔
نمائش میں 5 سال سے شریک ہونے والی اے آئی کمپنی آئی فلائی ٹیک کے نائب صدر ژان وین یو نے کہا کہ مصنوعی ذہانت تیزی سے روزمرہ زندگی کا حصہ بن رہی ہے۔ یہ نمائش یقیناً ان پیش رفتوں کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کا ایک بڑا پلیٹ فارم ہے۔
نمائش کے مخصوص اے آئی زون میں انسان نما روبوٹس کی نمائش کی جا رہی ہے جو مقامی لی برادری کی روایتی بروکیڈ ملبوسات میں رقص یا نازک اشیاء کو سنبھالنے جیسے پیچیدہ کام سرانجام دے سکتے ہیں۔
او ایس آئی ایم نارتھ ایشیا کے برانڈ مینجمنٹ اور مارکیٹنگ کے ڈپٹی جنرل منیجر لِن شیاؤ ہوئی نے کہا کہ او سی آئی ایم اس نمائش کو عالمی صارفین سے بامعنی گفتگو کرنے کے اہم پلیٹ فارم کے طور پر دیکھتی ہے۔
