اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینایم ڈبلیو سی کے منتظمین کا موبائل صنعت کی جدت میں چین...

ایم ڈبلیو سی کے منتظمین کا موبائل صنعت کی جدت میں چین کے قائدانہ کردار کو خراج تحسین

بارسلونا میں موبائل ورلڈ کانگریس (ایم ڈبلیو سی) 2025 میں شریک جے ایس ایم اے کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ حجم اور جدت کا امتزاج چین کی موبائل صنعت کو عالمی سطح پر صف اول میں لے آیا ہے۔ جی ایس ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل میٹس گرانریڈ نے منگل کے روز شِنہوا کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی)، فائیو جی جیسی انتہائی جدید ٹیکنالوجیز کو تیزی کے ساتھ اپنا کر چین کی کمپنیاں قائدانہ کردار ادا کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین نے موبائل ایکو سسٹم کے تمام اہم اجزاء کو کامیابی سے یکجا کر دیا ہے جس سے ایک مضبوط اور جدید صنعت تخلیق ہوئی ہے۔ گرانریڈ نے کہا کہ چین میں موبائل منڈی کے پیمانے نے نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے میں بہت آسانی پیدا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ طویل مدت میں کیسے سامنے آتا ہے، یہ دیکھنا بہت دلچسپ ہوگا۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): میٹس گرانریڈ، ڈائریکٹر جنرل، جی ایس ایم اے

’’ میرا خیال ہے کہ دوسروں کی طرح چینی کمپنیاں بھی ہر ایک سے مقابلہ کرتی ہیں۔ میرے خیال میں یہ اس وقت دلچسپ ہو سکتا ہے جب آپ اور میں 5 سال بعد یہاں ملیں گے۔ تب ہم دیکھیں گے کہ آیا چینی کمپنیوں کے لئے یہ سفر واقعی آسان رہا  کیونکہ وہ ان تکنیکوں کو پہلے ہی اپنا چکی ہیں۔ ہو سکتا ہے دوسرے ممالک ان کو اپنانے میں کچھ سستی دکھا رہے ہیں۔ یہ  دیکھنا واقعی دلچسپ ہو سکتا ہے۔

چین ایک بہت بڑی منڈی اور بہت زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ یہ پیمانے کی تعمیر اور نئی ٹیکنالوجی کے لئے ایک راستہ بنانے میں مدد دیتا ہے۔ اس لئے طویل مدت میں یہ کس طرح کے نتائج دکھاتا ہے، یہ دیکھنا واقعی دلچسپ ہوگا۔‘‘

جی ایس ایم اے کی چیف مارکیٹنگ آفیسر لارا ڈیوار نے جدت پسندی کے حوالے سے چین کی مستقل محنت اور عزم کو اجاگر کیا ہے۔ ڈیوار، تسلسل کے ساتھ چین کے دورے کرتی ہیں۔ ان کا  کہنا ہے کہ وہ چین میں ہونے والی ترقی سے بے حد متاثر ہوئی ہیں۔ چین کے فائیو جی نیٹ ورک کو پھیلانے کے عزم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ فائیو جی نیٹ ورک اس وقت ایک ارب سے زائد صارفین کو خدمات فراہم کر رہا ہے۔ چین کے اس صنعت پر اثرات سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): لارا ڈیوار، چیف مارکیٹنگ آفیسر، جی ایس ایم اے

’’ میرے خیال میں اس صنعت پر چین کے  اثر اسے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ فائیو جی نیٹ ورکس پر حال ہی میں آپ نے ایک ارب سے زائد صارفین کی حد عبور کی ہے۔ آپ نے ملک کو فائیو جی نیٹ ورک سے جوڑنے کے لئے مسلسل عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔ میرے خیال میں یہ ایک قابل ستائش کام ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ سماجی طور پر اس ترقی کے لئے پُرعزم ہیں۔ ہم جی ایس ایم اے کے طور پر بہت زیادہ تعاون، ان پٹ اور ممبرشپ کے لئے چین کی کمپنیوں کے شکر گزار ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ٹیکنالوجی دنیا بھر میں ایک بڑی یکجہتی پیدا کرتی ہے۔ چین کا اس میں شامل ہونا ہم سب کے لئے شاندار ہے۔‘‘

دونوں عہدیداروں نے تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ گرانریڈ نے موبائل صنعت کے معاشی امکانات کا دروازہ  کھولنے کے لئے عالمی سطح کے تعاون کو ناگزیر قرار دیا۔

اس سال منعقد ہونے والی ایم ڈبلیو سی شنگھائی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈیوار نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ انہوں نے چین کی تکنیکی ترقی کو براہ راست دیکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہاں جا کر ٹیکنالوجی کو حقیقت میں بدلنے کا منظر ہمیں حیران کر دے گا۔

بارسلونا، اسپین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!