چینی محقق ٹیم کی جانب سے جنوبی بحیرہ چین میں دریافت ہونے والی مچھلی کی نئی قسم مونونوکے ٹائل فش(برانچیوسٹیگس سنائے)-(شِنہوا)
ہانگ ژو(شِنہوا)چینی محقق ٹیم نے جنوبی بحیرہ چین میں مچھلی کی ایک نئی قسم دریافت کی ہے جسے مونونوکے ٹائل فش(برانچیوسٹیگس سنائے) کا نام دیا گیا ہے۔
درجہ بندی کے حوالے سے بین الاقوامی جریدے زوکیز میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق چائنیز اکیڈمی آف سائنسزکے ساؤتھ چائنہ سی انسٹی ٹیوٹ آف اوشنالوجی،ژے جیانگ یونیورسٹی اور اوشن یونیورسٹی آف چائنہ کے محققین نے ہائی نان جزیرے اور شی شا چھون ڈاؤ کے درمیان براعظمی ڈھلوان کے علاقے میں تقریباً 200 میٹر گہرائی میں یہ نئی قسم دریافت کی۔
تحقیق کے مرکزی مصنف ہوانگ ہاؤ چھن نے کہا کہ نئی دریافت ہونے والی مچھلی گہرے پانی کی دیگر ٹائل فش کی طرح معاشی طور پر اہم قسم ہے۔زیادہ قدر ہونے کے باوجود گہرائی میں رہنے والی ان مچھلیوں پر محدود تحقیق کی گئی۔
اپنے سر کی مخصوص شکل کے باعث مقامی طور پر ’’گھوسٹ ہارس ہیڈ فش‘‘ کہلانے والی یہ نئی قسم جنوبی بحیرہ چین کے ساحل کے ساتھ ماہی گیروں نے کافی عرصہ قبل دریافت کی تھی۔محققین نے 2023 میں نمونے حاصل کئے جس سے تفصیلی تحقیق ممکن ہوئی۔
اس دریافت سے چینی سمندری حدود میں ٹائل فش کی معلوم انواع کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔مونونوکے ٹائل فش کی لمبائی 40 سینٹی میٹر تک ہوسکتی ہے جو حالیہ برسوں میں درمیانی سے بڑی مچھلیوں کی اقسام کی نادر دریافت ہے۔اس کی حیاتیات اور ارتقا کی تاریخ پر مزید تحقیق سے مقامی حیاتیاتی تنوع اور پائیدار ماہی گیری کے تحفظ میں مدد ملنے کی توقع ہے۔
