اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچین اور ایتھو پیا کے مابین چینی نئے سال کے جشن کے...

چین اور ایتھو پیا کے مابین چینی نئے سال کے جشن کے دوران تعلقات میں استحکام

ایتھوپیا کے دارالحکومت عدیس ابابا میں چین اور ایتھوپیا کے درمیان سفارتی تعلقات کی 55ویں سالگرہ کی تقریب میں ایک مقامی بچہ(دائیں سے دوسرا) چینی پیپر کٹنگ سیکھ رہا ہے۔(شِنہوا)

عدیس ابابا(شِنہوا) عالم سیلیشی چین اور ایتھوپیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 55ویں سالگرہ اور چینی نئے سال یا بہار تہوار کی مناسبت سے ایتھوپیا کے دارالحکومت عدیس ابابا میں ہونے وا لی شاندار تقریب میں شریک ہزاروں لوگوں میں سے ایک تھی۔

چینی کنٹریکٹر کے تعمیر کردہ دوستی پارک میں ہونے  والی اس تقریب میں خیراتی بازار،چینی ثقافتی فن کے مظاہروں،روایتی چینی ادویات اور مفت طبی خدمات سمیت وسیع سرگرمیاں شامل تھیں۔

چینی قمری کیلنڈر کے مطابق،بہار تہوار اس سال 29 جنوری سے شروع ہو گا جس سے سانپ کے سال  کا آغاز ہو گا۔

عدیس ابابا سے 45 کلومیٹر مشرق میں واقع قصبے بشوفتو میں 17 سال قبل ایک چینی شخص سے شادی کرنے والی سیلیشی نے چینی اور ایتھوپین دونوں روایات اختیار کی ہیں۔وہ گرمجوشی سے اپنی زندگی کے بارے میں گفتگو کرتی ہیں جس میں روایتی چینی کھانے تیار کرنے اور ان سے لطف اندوز ہونا شامل ہے۔

خیراتی بازار میں آنے والے ایک اور شخص منیر محمد نے تقریب کے عظیم مقصد پر اس کی تعریف کی جس میں شعوری معذوریوں کا شکار ایتھوپین بچوں کی معاونت کی گئی۔

تقر یب کے منتظمین کے مطابق،خیراتی بازار میں 61 چینی اور مقامی کمپنیوں نے شرکت کی جس کی آمدنی ایتھوپیا میں شعوری معذوریوں پر کام کرنے والی دیبوراہ فاؤنڈیشن کو دی جائے گئی۔

ایتھوپیا کی وزارت امور خارجہ کے مطابق چین اور ایتھوپیا کے تعلقات 1971 میں شہنشاہ ہیلے سیلاسی کے بیجنگ کے دورے کے بعد سے فروغ پائے ہیں۔گزشتہ 5 دہائیوں میں ان کے تعلقات مساوات،عدم مداخلت اور باہمی فائدے کے اصولوں پر مستحکم ہوئے ہیں۔

ایتھوپیا میں چین کے سفیر چھِن ہائی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں یونیسکو کے غیر مادی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا جانے والا بہار تہوار دنیا میں چینی ثقافت پیش کرنے کا اہم پلیٹ فارم ہے۔

چینی سفیر نے کہا کہ چینی سرمایہ کاری نے ایتھوپیا میں صنعتکاری اور ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی کو پروان چڑھایا ہے، مشرقی صنعتی زون اور اڈاما ونڈ فارم اس کی روشن مثالیں ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!