ہفتہ, جولائی 26, 2025
تازہ تریندوسری جنگ عظیم میں جاپانی جراثیمی جنگی دستے چینی شہریوں کے خلاف...

دوسری جنگ عظیم میں جاپانی جراثیمی جنگی دستے چینی شہریوں کے خلاف جرائم کے مرتکب ہوئے، اسکالرز

چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے  شہر یی وو میں دوسری جنگ عظیم کے دوران  جاپانی جراثیم ہتھیار کا شکار ایک شخص چھڑی کے سہارے چلنے کی کوشش کررہاہے-(شِنہوا)

ہانگ ژو(شِنہوا) اسکالرز نے کہا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپانی جراثیمی جنگی دستوں نے نہ صرف چینی شہریوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا بلکہ انہوں نے جنوب مشرقی ایشیا میں حیاتیاتی جنگ شروع کرنے کی کوششں بھی کی۔

ایک سیمینار کے دوران  ہسٹری ایسوسی ایشن آف ژے جیانگ سے وابستہ وانگ شوآن اور سنگاپور کے ماہر لیم شاؤ بن نے ماضی میں سامنے آنے والی  11 دستاویزات سے حاصل کردہ نتائج پیش کئے۔ ریکارڈ کی چھان بین سے  انہوں نے جنوب مشرقی ایشیا میں تعینات جاپانی حیاتیاتی جنگی دستے یونٹ اوکا 9420 کی سرگرمیوں کا انکشاف کیا۔

لیم نے کہا کہ یونٹ اوکا 9420 نے دوسری جنگ عظیم کے دوران سنگاپور میں اپنا صدر دفتر قائم کرکے تھائی لینڈ اور انڈونیشیا سمیت جنوب مشرقی ایشیا کے دیگر علاقوں میں شاخیں قائم کیں ۔  1945 میں جاپان کے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کے بعد یونٹ نے بڑی مقدار میں سازوسامان اور مواد تباہ کر دیا تھا اور کئی  ارکان نے اپنی شناخت چھپالی تھی۔

ہاربن اکیڈمی برانے سماجی سائنس میں جاپانی جراثیمی جنگ کے محقق گونگ وین جنگ نے کہا کہ چین اور سنگاپور کے اسکالرز کی مشترکہ تحقیق یونٹ اوکا 9420 کی تاریخ کے مطالعے میں نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔

لیم سنگاپور میں واقع  ای ہوئے حیان  کلب کے مدیر ہیں یہ ایک  چینی کمیونٹی کلب ہے جو  ایک صدی سے زائد کی تاریخ رکھتا  ہے۔ وہ جاپانی جارحیت پر تاریخی مواد جمع کرنے پر کام کرتے رہے ہیں  اور حال ہی میں اپنا ایک مجموعہ ژے جیانگ  کے ایک عجائب گھر کو عطیہ کیا ہے۔

یہ سیمینار چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو میں منعقد ہوا تھا جس کا موضوع جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوامی مزاحمتی جنگ کے دوران طبی نگہداشت  کی تاریخ تھا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!