جکارتہ(شِنہوا)انڈونیشیا کے سماٹرا جزیرے کے 3 صوبوں میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہو گئی جبکہ 218 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
انڈونیشیا کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (بی این پی بی) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق سیلاب سے بنیادی ڈھانچہ شدید متاثر ہوا۔ 1200 عوامی سہولیات، 219 طبی سہولیات، 581 تعلیمی سہولیات، 434 عبادت گاہوں، 290 دفاتر اور 145 پلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
بی این پی بی کے اعداد و شمار اور معلومات مرکز کے سربراہ عبدالمحاری نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ذیلی ضلعی سطح پر ڈیٹا کی تصدیق اور سول ریکارڈز کے ساتھ تقابلی جائزہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی ان کے ناموں اور پتے کی بنیاد پر تصدیق کی جا رہی ہے اور تصدیق کا عمل کئی ضلعوں میں جاری ہے۔
دریں اثنا انڈونیشیا کے صدر پرابووو سو بیانتو نے آچے کے متاثرہ علاقے کے دورے کے موقع پر کہا کہ حکومت متاثرہ افراد کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر اس صورت حال کو بہتر کر سکیں گے۔ حکومت آگے بڑھ کر ہر طرح کی مدد فراہم کرے گی۔



