اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینلاؤس کے طلباء کی چین کے صوبہ یُون نان میں گزارے دیرپا...

لاؤس کے طلباء کی چین کے صوبہ یُون نان میں گزارے دیرپا دوستی کے خوشگوار لمحات

ہیڈ لائن:

لاؤس کے طلباء کی چین کے صوبہ یُون نان میں گزارے  دیرپا دوستی  کے خوشگوار  لمحات

جھلکیاں:

مینگلا ووکیشنل ہائی سکول چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کے شی شوانگ بانہ ڈائی خود مختار علاقے میں واقع ہے۔ اس سکول کا شمار اپنی نوعیت کے ان چند  اداروں میں ہوتا ہے جہاں غیر ملکی طلباء بھی پڑھتے ہیں۔ گزشتہ 20 برسوں کے دوران تقریباً 3 ہزار لاؤس سے تعلق رکھنے والے  طلباء نے اس سکول سے گریجویشن کی ہے۔ چین کے حوالے سے ان کیا خوشگوار یادیں ہیں ، آئیے اس ویڈیو میں اس بارے میں جانتے ہیں۔

شاٹ لسٹ:

1۔ سکول کے مختلف مناظر

2۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): گونگ یانگ نیاہوا، لاؤس کے  طالب علم، مینگلا ووکیشنل ہائی سکول

3۔ ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): کیت کیوفان منی وونگ، لاؤس کی  طالبہ، مینگلا ووکیشنل ہائی سکول

4۔ ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): ونر پھتنا وانگیکسی، لاؤس کے طالب علم، مینگلا ووکیشنل ہائی سکول

تفصیلی خبر:

مینگلا ووکیشنل ہائی سکول چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کے شی شوانگ بانہ ڈائی خود مختار علاقے میں واقع ہے۔ مینگلا ووکیشنل ہائی سکول چین کے ان چند ابتدائی ثانوی درجہ کے  پیشہ ورانہ سکولوں میں شامل ہے جو غیر ملکی طلباء کو داخلہ دیتے ہیں۔گزشتہ 20 برسوں کے دوران تقریباً 3 ہزار لاؤس سے تعلق رکھنے والے  طلباء نے اس سکول سے گریجویشن کی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): گونگ یانگ نیاہوا، لاؤس کےطالبعلم، مینگلا ووکیشنل ہائی سکول

”جب میں یہاں آیا تھا، تو میں چینی زبان کا ایک لفظ بھی نہیں بول پاتا تھا۔ اس لئے کوئی کام کرنا میرے لئےمشکل تھا۔ اساتذہ ہمارے لئے والدین کی جگہ ہیں ۔ وہ ہمیں ایسی محبت دیتے اور دیکھ بھال کرتے ہیں جیسے ہم ان کے اپنے بچے ہوں۔ طلباء بھی بہت مہربان اور تعاون کرنے والے ہیں۔ چاہے ہم کلاس میں ہوں یا دیگر سرگرمیوں میں شریک ہوں۔ ہم ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اور ساتھ ہی آگے بڑھتے ہیں۔ یہ ایک محفوظ ماحول ہے۔ دن ہو یا رات، ہم جس سے بھی ملتے ہیں وہ ہمارا دوست اور مددگار ہوتا ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): کیت کیوفان منی وونگ، لاؤس کی  طالبہ، مینگلا ووکیشنل ہائی سکول

”جو چیز مجھے سب سے زیادہ یاد ہے کہ  ہم نے چین کا نیا سال منانے کے لئے  ایک بڑا کیک تیار کیا تھا۔ یہ جشن ہماری لاؤ کلاس نے چینی کلاس کے ساتھ مل کر منایا تھا۔ حقیقت میں چینی دوستوں کے ساتھ اس خاص لمحے نے مجھے بہت متاثر کیا۔ تقریب کے ماحول کو بیان کرنے کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ سب کے دل محبت سے لبریز تھے۔ اس وقت مجھے یہ احساس بھی ہوا کہ ہمارے درمیان فاصلہ کم ہو گیا ہے۔ گویا  ہم ایک ہی خاندان کے لگ رہے تھے۔ مجھے امید ہے کہ میں اپنی کوششوں سے لاؤس اور چینی قوموں کے درمیان مزید رابطے اور ایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع فراہم کر سکوں گی۔ اس طرح ہماری دوستی مضبوط اور تعلقات بہتر بنائے جا سکیں گے۔”

ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): ونر پھتنا وانگیکسی، لاؤس کے  طالبعلم، مینگلا ووکیشنل ہائی سکول

”ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمیں اپنے چینی ہم جماعتوں کے برابر مالی امداد ملتی ہے۔ چینی حکومت نہ صرف ہماری فیسیں ادا کرتی ہے بلکہ دو سال تک سالانہ وظیفہ 2 ہزار یوآن بھی دیتی ہے جس سے ہماری مالی مشکلات کافی حد تک کم ہو جاتی ہیں۔ تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے چین آنے کو میں اپنی زندگی کا بہترین فیصلہ سمجھتا ہوں۔ اس فیصلے پر مجھے کبھی پچھتاوا نہیں ہوگا۔ چین لاؤس ریلویز نہ صرف آسان اور تیز ہے بلکہ یہ ہمارے خوابوں کو بھی ساتھ لے کر چل رہی ہے۔ یہ ٹرین ہمیں نہ صرف چین تک لے کر جاتی ہے بلکہ ہمیں ہمارے مستقبل تک بھی پہنچاتی ہے۔”

کونمنگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!