چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کے کن منگ چھانگ شوئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر چینی پولیس اہلکار جرائم پیشہ افراد کو لیکر جہاز سے اتر رہے ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین نے مئی میں شروع کی گئی بڑے پیمانے پر کارروائی کے دوران 100 سے زیادہ خفیہ بینکوں کا خاتمہ کرکے 80 ارب یوآن (تقریباً 11.1 ارب امریکی ڈالر) سے زائد کے غیر قانونی مالی لین دین کا سراغ لگایا ہے۔
وزارت عوامی تحفظ (ایم پی ایس) نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ پولیس نے ملک بھر میں غیر قانونی کاروباری سرگرمیوں ، انسانی اسمگلنگ، دھوکہ دہی، غیر قانونی حراست اور دیگر متعلقہ جرائم میں ملوث 263 جرائم پیشہ گروہوں کو گرفتار کیا ہے۔
وزارت عوامی تحفظ کی ہدایت پر مین لینڈ پولیس نے مکاؤ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ساتھ مل کر 5 مربوط چھاپے مارے اور 846 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔
چھونگ چھنگ بلدیہ میں پولیس نے ایک ایسے گروہ کا سراغ لگایا ہے جو 2015 سے مکاؤ میں جواریوں کو منی لانڈرنگ اور کرنسی کے تبادلے کی خدمات مہیا کررہا تھا ۔
تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ یہ گروہ غیر قانونی حراست، بھتہ خوری اور دھوکہ دہی میں ملوث تھا جس میں غیرقانونی رقم 8 کروڑ 40 لاکھ یوآن سے زائد تھی۔
ایک اور کارروائی کے دوران لیاؤننگ صوبے کے شہر شین یانگ میں پولیس نے غیر قانونی غیر ملکی زرمبادلہ کی تجارت کے شبہ میں ایک گروہ کا قلع قمع کیا جس کا سرغنہ ژانگ تھا۔ پولیس نے 75 مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے مجموعی طور پر 4.1 ارب یوآن کی غیر قانونی رقم ضبط کرلی۔
وزارت عوامی تحفظ کا کہنا ہے کہ مین لینڈ اور مکاؤ پولیس کی مربوط کوششوں سے مکاؤ میں غیر قانونی رقم کے تبادلے کی سرگرمیوں کو جرم قرار دیا گیا جس سے اس قسم کے جرائم کو مئوثر طریقے سے روکنے میں مدد ملی۔
