چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے شہر ہاربن میں یونٹ 731 کے سابقہ مقام پر نمائش کی جارہی ہے-(شِنہوا)
ہاربن(شِنہوا)دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپان کے بدنام زمانہ جراثیمی جنگی یونٹ 731 کا سابقہ صدرمقام جمعہ کو عوام کے لئے کھول دیا گیا۔ یہاں ایک خصوصی نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں جراثیمی جنگی سرگرمیوں کے ثبوت رکھے گئے ہیں۔
نمائش کے ڈپٹی ڈائریکٹر ژانگ یانگ کے مطابق نمائش میں آرکائیوز، تاریخی مواد، آثار قدیمہ اور اشاعتوں سمیت تقریباً 2 ہزار 100 اشیاء رکھی گئی ہیں جو جاپانی شاہی فوج کے یونٹ 731 کے جرائم کے ثبوتوں کے ہال سے حاصل کی گئی ہیں۔
ژانگ کا کہنا ہے کہ نمائش میں پیش کردہ کچھ نئے شواہد موجودہ تاریخی مواد کے لئے اہم ہیں جو دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپان کی جراثیمی جنگی سرگرمیوں پر مزید تحقیق کے لئے قیمتی مواد مہیا کرتے ہیں۔
ژانگ کے مطابق اس نمائش میں 1920 اور 1940 کی دہائی کے درمیان جاپان میں شائع ہونے والے مختلف طبی جرائد کو بھی نمائش کے لئے رکھا گیا ہے، جن کی کل 347 جلدیں ہیں۔ نمائشی ہال اور حئی لونگ جیانگ انٹرنیشنل یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں یونٹ 731 کے شیرو ایشی اور ماساجی کٹانو سمیت مرکزی ارکان کے لکھے گئے 42 طبی مقالوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
نمائشی ہال کے ایک محقق جن شی چھنگ کا کہنا ہے کہ دوران جنگ شائع شدہ یہ طبی جریدے یونٹ 731 کے ارکان کی متعدد نام نہاد "تحقیقی کامیابیوں” کو دستاویزی شکل دیتے تھے جن میں بیکٹیریا کے علاوہ اینتھریکس اور طاعون جیسے وبائی امراض بھی شامل ہیں۔
یونٹ 731 نے انسانی تجربات کے لئے کم از کم 3 ہزار افراد کو استعمال کیا تھا اور چین میں 3 لاکھ سے زائد افراد جاپانی جراثیمی ہتھیاروں سے ہلاک ہوئے تھے۔
گزشتہ موسم سرما سے اب تک 35 لاکھ افراد اس نمائشی ہال کا دورہ کرچکے ہیں۔
