کمبوڈیا،سہانوک ویل میں سہانوک ویل خصوصی اقتصادی علاقے کا داخلی راستہ دیکھا جاسکتا ہے۔(شِنہوا)
نوم پِن (شِنہوا) کمبوڈیا کے ایک سینئرعہدیدار نے کہا ہے کہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آرآئی) نے کمبوڈیا اور جنوب مشرقی ایشیائی اقوام کی تنظیم (آسیان) کے دیگر ممالک میں ووکیشنل تعلیم اور تربیتی نظام کو فروغ دینے میں مدد دی ہے۔
کمبوڈیا کی وزارت تعلیم، نوجوان اور کھیل کے سیکرٹری آف اسٹیٹ اوم رومنی نے بدھ کے روز کہا کہ بی آر آئی نے کمبوڈیا اور دیگر آسیان ممالک میں وی ای ٹی کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کے ذریعے بنیادی شہری سہولیات، اقتصادی ترقی اور علاقائی ضروریات کے مطابق ہنر کی ترقی کو فروغ ملا ہے۔
شِنہوا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ بی آر آئی نے بنیادی شہری سہولیات کے منصوبوں میں بڑے پیمانے پر مالی تعاون فراہم کرکے تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت میں مدد کی۔
ان شعبوں میں ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہوتی ہے جس کی وجہ سے تعمیرات، انجینئرنگ اور لاجسٹکس میں پیشہ ورانہ تربیت کی مانگ میں اضافہ ہوا۔
رومنی نے کہا کہ کمبوڈیا اور آسیان کے دیگر رکن ممالک کے لئے ریگولیٹری فریم ورک مضبوط بنانے کے لئے بی آر آئی منصوبوں کو مقامی افرادی قوت اور ماحولیاتی قوانین کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا جس سے میزبان ممالک اور سرمایہ کاروں دونوں کے لئے نتائج بہتر ہوئے۔
کمبوڈیا میں وی ای ٹی کی ترقی کا حوالہ دیتے ہوئے عہدیدار نے کہا کہ ملک ایک ایسی ہنر مند افرادی قوت تیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو قومی اور عالمی ضروریات کو پورا کرسکے۔
