ہانگ کانگ(شِنہوا)ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے (ایچ کے ایس اے آر) میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر آفس کے ترجمان نے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی اور دیگر سیاستدانوں کی جانب سے ہانگ کانگ میں چین مخالف فسادی کی حمایت کرنے اور مقدمے کی سماعت کے حوالے سے ان کے غیر ذمہ دارانہ بیانات پر سخت احتجاج کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ قانون کی حکمرانی پر مبنی معاشرہ ہے۔ یہ بنیادی اصول ہے کہ قانون پر عمل کیا جائے اور قانون کی خلاف ورزیوں پر محاسبہ کیا جائے۔
ترجمان نے کہا کہ جمی لائے چھی-ینگ ہانگ کانگ میں چین مخالف فسادات پر اکسانے کا سرغنہ ہے۔ ہانگ کانگ کو غیر مستحکم کرنے اور علیحدگی پسندی کو ہوا دینے کے لئے بیرونی دنیا سے گٹھ جوڑ پر مبنی اس کے الفاظ اور اعمال بہت پہلے سے بے نقاب ہو چکے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کی عدالتوں نے مقدمات کی غیر جانبداری سے سماعت کی ہے اور ریاست کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے اقدامات اور سرگرمیوں کے خلاف سختی سے کارروائی کی ہے۔ قانون کے مطابق قومی سلامتی اور قانونی وقار کا تحفظ ایک فطری عمل ہے۔
ترجمان نے کہا بعض برطانوی سیاستدان لائے کے حق میں بہانے تراشنے اور اس کی حرکتوں کو منافقانہ دوہرے معیارات سے چھپانے یا تعریف کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ ایچ کے ایس اے آر کے عدالتی حکام کی جانب سے مقدمات قانون کے مطابق نمٹانے کے عمل میں مداخلت اور ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی کمزور کرنے کی کوشش ہے جو شہر کی دیرینہ خوشحالی اور استحکام کی بنیاد ہے۔
ترجمان نے برطانوی حکام پر زور دیا کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی عدلیہ میں کسی قسم کی بھی مداخلت فوری بند کی جائے جبکہ ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے دیگر اندرونی امور میں دخل اندازی سے گریز کیا جائے۔
