اتوار, جولائی 27, 2025
شِنہوا پاکستان سروسگلوبل لنک | نوجوان چینی کوچ مارشل آرٹس کلچر کو فروغ دینے...

گلوبل لنک | نوجوان چینی کوچ مارشل آرٹس کلچر کو فروغ دینے کے لئے کوشاں

ہیڈ لائن

گلوبل لنک | نوجوان چینی کوچ مارشل آرٹس کلچر کو فروغ دینے کے لئے کوشاں

جھلکیاں:

چین کے شہر تھیانجن میں بچپن سے کنگ فو کی مشق کرنےوالا یہ 34سالہ نوجوان ،اب ایک کوچ کی حیثیت سے مارشل آرٹس کو دنیا بھر میں پھیلانا چاہتا ہے ۔ #GLOBALink

ذیلی عنوانات اور ساؤنڈ بائٹس:

ہمت ،لگن اور محنت  کی ایک ایسی کہانی  ،جس کے ہیرو نے کمزور جسمانی صحت کوایک متحرک  طاقت میں تبدیل  کردیا۔

چین کو  مارشل آرٹس کے عالمی مقابلوں  میں طلائی تمغہ جتوانے والا، 30 سالہ  یانگ مینگ یوان ان دنوں   چین کے شہر تھیانجن میں مارشل آرٹس سکھاتا ہے

ساؤنڈبائٹ 1 (چینی): یانگ مینگ یوان، مارشل آرٹس کوچ

"کمزور صحت کے باوجود ’ہیرو بننا‘ ، میرا بچپن کا خواب تھا، جس  کی تعبیر،  مجھےمارشل آرٹس میں نظر آئی۔

  مارشل آرٹس سکو ل میں دس سال کی عمر سے نانچھوان کی مشق کا یہ سلسلہ میں نے آج تک نہیں چھوڑا”

نانچھوان، مارشل آرٹ کی وہ روایتی چینی قسم ہے،جس میں کھلاڑی کو اپنے جسمانی اعضاء کے تال میل  میں

توازن اور لچک پیدا کرنا ہوتی ہے تو دوسری طرف جسم کو مضبوط اور پھرتیلا بنانا ہوتا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): یانگ مینگ یوان، مارشل آرٹس کوچ

"نانچھوان سیکھنے کےدوران مجھے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ میرے لئے ٹانگوں کو پھیلاتے ہوئے سر، ناک، یا ٹھوڑی کوچھونا سب سے مشکل عمل تھا۔”

مارشل آرٹس ،قوت ارادی کو اتنا بڑھا دیتا ہے  کہ کھلاڑی ہار نا ماننے کے عزم کے ساتھ جیت کے لئے  ہر ممکن کوشش  کرتا ہے۔

تھیانجن کی ایک پروفیشنل ٹیم نے 2009  میں یانگ کو مارشل آرٹس میں حصہ لینے کے لئے  منتخب کیا۔

یانگ نے 2013 کے عالمی مارشل آرٹس مقابلوں میں چین کے لئے   نانچھوان کا طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوا۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): یانگ مینگ یوان، مارشل آرٹس کوچ

"مارشل آرٹس ، اپنے کئی ثقافتی معانی میں چینی ثقافت ہی ہے۔ سب سے اہم بات یہ سمجھنا ہے کہ مارشل آرٹس کا اصل پیغام کیا ہے؟”

2014میں یانگ کی اسی   مارشل آرٹس اسکول میں بطور کوچ واپسی ہوئی  جہاں سے وہ مارشل آرٹس سیکھا تھا۔

ساؤنڈبائٹ 4 (چینی): یانگ مینگ یوان، مارشل آرٹس کوچ

"”ایک کوچ کی حیثیت سے میری ترجیح اپنے طالب علموں کو بہتر پڑھانا ہے۔ میں انہیں صرف کھیل سے جڑی حرکات تک محدود نہیں کرناچاہتا ۔اہم یہ ہے  کہ طالب علم مارشل آرٹس کی روح  اور اصل کوسمجھیں۔مجھے اُمید ہے کہ میں اپنے طالب علموں  کو مارشل آرٹس کے ثقافتی عناصرسمجھانے میں کامیاب ہوں گا۔ "

سکول میں یانگ نے بہت سے غیر ملکی کھلاڑیوں کو بھی تربیت دی  ہے۔

ساؤنڈبائٹ 5 (چینی): یانگ مینگیوان، مارشل آرٹس کوچ

"میں نے سینکڑوں غیر ملکی کھلاڑیوں کو مارشل آرٹس سکھایا ہے۔ یہ کھلاڑی بہت محنتی ہیں۔ مشق کے دوران اگر انہیں چند داوٴ لگانے میں مشکل آتی ہے تو میں انہیں فارغ وقت میں ان ہی داوٴ کو باربار دہرانے کا مشورہ دیتا ہوں ۔”

مجھے امید ہے کہ میرے طلباء مارشل آرٹس کی اصل روح کو سمجھ سکیں گے۔ اوروہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مارشل آرٹس سے روشناس کروائیں گے تاکہ وہ اس سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!