نیویارک: امریکی پولاریس ڈان مشن کے عملے نے گزشتہ روز ایک خلائی چہل قدمی مکمل کی، یہ پہلا موقع ہے جب کمرشل خلابازوں نے کسی کمرشل خلائی جہاز سے خلا میں چہل قدمی کی۔
106 منٹ کی خلائی چہل قدمی کا باضابطہ آغاز صبح 6 بج کر 12 منٹ (مشرقی وقت )پر ہوا ۔اس موقع پر سوٹ پریشرآئزیشن کا آغاز اور نائٹروجن صاف کرنے کا کام شروع کیا گیا اور اس دوران سوٹ میں خالص آکسیجن ملتی رہی۔
تمام چاررکنی سویلین عملے میں سے دو خلابازوں نے زمین سے 732.2 کلومیٹر کی بلندی پر خلائی چہل قدمی کے لئے سپیس ایکس کا نیا ڈیزائن کردہ ایکسٹرا وہیکولر ایکٹیویٹی سوٹ پہن رکھا تھا۔
یہ دونوں خلاباز امریکی ارب پتی کاروباری شخصیت اور مشن کمانڈر جیرڈ آئزک مین اور سپیس ایکس کی انجینئر اور مشن سپیشلسٹ سارہ گیلس ہیں۔
جیرڈ اور گلیس نے الگ الگ خلائی جہاز سے باہر نکلے اور خلا کے ویکیوم ماحول میں اسپیس سوٹ کی کارکردگی کو جانچنے کے لئے انفرادی طور پر سوٹ کی نقل و حرکت کے مظاہروں کا ایک سلسلہ انجام دیا۔
اس دوران دیگر دو خلابازمشن پائلٹ کڈ پوٹیٹ اور مشن سپیشلسٹ انا مینن بیٹھے رہے، سوٹ نالی کا انتظام کر تے رہےاور ڈریگن کے ڈسپلے پر اہم سپورٹ سسٹم اور ٹیلی میٹری کی نگرانی کر تے رہے۔
آئزک مین اور گیلس دونوں نے کیپسول کے باہر کئی منٹ وقت گزارا۔ یہ خلائی چہل قدمی صبح 7 بج کر 58 منٹ پر ختم ہوئی۔
سپیس ایکس کے مطابق اپنی انفرادی سرگرمیوں کی تکمیل کے بعد ہیچ کو بند کردیا گیا، ڈریگن کو دوبارہ پریشرآئز کیا گیا اور کیبن آکسیجن اور پریشر لیول کی تصدیق کی گئی، جس کے بعد پہلی خلائی چہل قدمی کے ساتھ سوٹ کی ٹیسٹنگ باضابطہ طور پر مکمل کی گئی۔
