لاہور: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک اور اداروں کے خلاف ہتھیار اٹھانا بغاوت ہے، پی ٹی آئی والوں پر قانونی مقدمات ہیں جن کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے، ہم عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں، ملک کو اتحاد کے ساتھ آگے لے کر جانا چاہیے، کھینچا تانی میں بہت وقت ضائع ہو چکا ہے، پاکستان کو آگے لیکر جانے کیلئے تمام سیاسی پارٹیوں کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں حضرت داتا گنج بخش کے عرس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈس انفارمیشن اور افواہوں سے پرہیز کرنا چاہیے، محسن نقوی کے حوالے سے ایسی کوئی بات درست نہیں جبکہ نواز شریف کے حوالے سے بھی ایسی کوئی بات نہیں، جب تک کوئی چیز ثابت نہ ہو بات آگے نہیں پہنچانی چاہیے، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہاکہ اللہ نے پاکستان کو بے مثال کامیابیاں عطا کیں، سب سے بڑی کامیابی پاکستان کو معرکہ حق میں عطا کی، اللہ نے پاکستان کو فضا، زمین اور سمندر کی جنگ میں کامیابی سے نوازا، پاکستان نے 4 روزہ جنگ میں بھارت کوعبرتناک شکست دی۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت میں بہتری آ رہی ہے اور سفارتی محاذ پر بھی پیشرفت ہو رہی ہے، یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک مضبوط اسلام کا قلعہ بن کر نہ ابھرے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی پر بات کرنے کیلئے کل وزارت خارجہ میں امریکی وفد آیا ہوا تھا، امریکا کو گزشتہ ایک سال سے ثبوت دے رہے ہیں مجید بریگیڈ بی ایل اے کا حصہ ہے، جعفر ایکسپریس واقعہ میں مجید بریگیڈ بھی ملوث تھی، ہم نے امریکا کو مجید بریگیڈ کے بے شمار ثبوت دیئے، ہمارے فراہم کئے گئے ثبوتوں پرامریکا کو مجبورا مجید بریگیڈ کو دہشتگرد تنظیموں میں شامل کرنا پڑا، ہم نے امریکا کے آفیشل اعلان کا انتظار کیا، پھر اپنی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر خبر دی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ جولائی کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ سے بات ہوئی تو میں نے یہ بات اٹھائی تھی، امریکا نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کی تعریف کی، ساری چیزوں کے پیچھے ایک بیک گراونڈ ہوتا ہے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ نے دوٹوک انداز میں کہہ دیا اگر ہمارا پانی روکا گیا تو اس کو اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، سندھ طاس معاہدے پر بھارت خود انٹرنیشنل فورم پر گیا اور بعد میں بھاگنے کی کوشش کی، بھارت کو بھاگنے نہیں دیا گیا، سندھ طاس معاہدہ انٹرنیشنل قوانین کے مطابق تبدیل ہو سکتا نہ ختم کیا جاسکتا ہے، 24 کروڑ عوام یہ نہیں چاہتے کہ ہمارا ایک قطرہ بھی کہیں اور جائے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومتِ پاکستان، وزیراعظم شہباز شریف اور وزارتِ خارجہ نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کی بھرپور مذمت کی اور ہماری جانب سے عالمی سطح پر اس معاملے پر مثر آواز بلند کی گئی ہے، بہت جلد او آئی سی کا ہنگامی اجلاس جدہ میں منعقد ہوگا۔
